عنوان: ایک مجلس میں تین طلاق دینے والے کے خلاف قانون بنا کر اس کو سزا دی جائے تو تین طلاق کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے کیا؟
سوال: یہ ہے کہ آج کل ایک ہی بار میں تین طلاق پر سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے ، کوئی اسے غیر اسلامی کہہ رہا ہے تو کوئی اسے طلاق بدعت کہہ رہا ہے .,ایسی صورت حال میں کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ تین طلاق اسلامک روشنی میں صحیح مانی جائے یعنی اگر تین طلاق دی جائے تو طلاق ہو جائے گی لیکن ساتھ ہی ایک مجلس میں تین طلاق دینے والوں کے خلاف قانون بنا کر ان کو سزا دی جائے تاکہ کسی عورت کی زندگی کو کوئی برباد نہ کر سکے ؟اور یہ اسلام کی بدنامی کا سبب بھی نہ بنے ؟ کیا احادیث میں یہ بات ہے جس نے تین طلاق ایک ساتھ دی اس نے شریعت کے ساتھ کھلواڑ کیا؟
جواب نمبر: 15447931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1344-1097/D=1/1439
جی ہاں تین طلاق سے تین پڑنا قرآن پاک کی آیت اور احادیث مبارکہ سے ثابت ہے نیز اس پر تمام صحابہٴ کرام کا اجماع اور ائمہ مجتہدین کا اتفاق ہے، لہٰذا تین طلاق سے تین پڑنا بالکل صحیح مسلک ہے۔
اگرچہ ایک ساتھ تین طلاق دینا یا عورت کی ماہواری کے دنوں میں طلاق دینا ممنوع اور بدعت ہے اسی لحاظ سے ایک موقعہ پر جب کسی صحابی نے تین طلاق ایک ساتھ کہہ دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر ناگواری کا اظہار فرمایا اور اسے کتاب اللہ کے ساتھ کھلواڑ کرنا کہا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند