• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 154270

    عنوان: ”اگر تم نے اس طرح سے اب فون کٹ کیا تو تمھیں تین طلاق“ اِس جملہ سے وقوع طلاق كا حكم ہوگا یا نہیں؟

    سوال: السلام علیکم راشد اپنی بیوی سے فون پر بات کررہا تھا۔ کسی بات کو لے کر راشد اپنی بیوی پر بہت غصہ تھا۔ اسکی بیوی بار بار فون کٹ کر دیتی تھی ۔ راشد نے کئ بار منع کیا لیکن وہ فون کاٹتی رہی۔ بیوی کی بدتمیزی پر راشد نے یی جملہ کہا۔ اگر تمنے اس طرح سے اب فون کٹ کیا تو تمہیں تین طلاق۔ یہ شرط صرف اسی وقت کے لئے تھی۔ ہمیشہ کے لئے نہی تھی۔اسی وقت کی نیت تھی۔ تو اب وہ پریشان ہے اس بات سے کہ ہر وقت بات کرتا ہے اگر اب وہ فون کٹ کرےگی تو طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟ سوال 2۔ اگر کسی کا نکاح فضولی ھوا ہو اور وہ اپنی بیوی کو ایک طلاق دے دے۔اور عدت بھی ختم ہو جائے تو کیا وہ اس عورت سے خود نکاح کر سکتا ہے۔ یا نہیں؟ سوال3۔ اگر کسی کے نے یہ کہ دیا کہ اگر میں تم سے نکاح کروں تو تمہیں طلاق۔ تو اگر اسی لڑکی سے نکاح اس کا نکاح ہوگا تو طلاق واقع ہو جائگی۔ تو نکاح پھر سے کرنا ہوگا۔ اسکا کیا مسئلہ ہے۔ برائے مہربانی تفصیل سے جواب دیں جزاک اللہ

    جواب نمبر: 154270

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1422-1235/H=1/1439

    (۱) ”اگر تم نے اس طرح سے اب فون کٹ کیا تو تمھیں تین طلاق“ اِس جملہ کے بولنے کے بعد دورانِ گفتگو بیوی نے فون کٹ نہیں کیا تو کوئی طلاق واقع نہ ہوئی اگر راشد کی مراد ونیت یہی تھی کہ اب گفتگو کے دوران کٹ کیا تو تین طلاق یعنی یمین فور مراد تھی اور یہ نیت راشد کی نہ تھی کہ آئندہ بھی اگر دورانِ گفتگو فون کٹ کرے گی تو بیوی کو تین طلاق تو ایسی صورت میں آئندہ فون کٹ کرنے پر طلاق واقع نہ ہوگی، اگر بیوی راشد کے بیان کردہ جملہ میں کچھ دیگر الفاظ کا سننا بیان کرتی ہو تو ایسی صورت میں اس کا بیان نقل کرکے سوال دوبارہ کریں۔

    (۲) جس کا نکاح فضولی نے کیا تھا اس شخص نے یمین طلاق میں کیا الفاظ بولے تھے؟ بعینہ ان الفاظ کو لکھئے۔

    (۳) اگر اسی لڑکی سے نکاح ہوگا تو نکاح ہوتے ہی طلاق واقع ہوجائے گی البتہ اگر اسی وقت یا بعد میں اُسی لڑکی سے دوبارہ نکاح ہوگا تو طلاق واقع نہ ہوگی اور اگر بجائے حالف کے فضولی نکاح کردے تو ایک بھی طلاق واقع نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند