معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 154221
جواب نمبر: 15422101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1398-1334/sd=1/1439
خلع کے سلسلے میں آپ دار العلوم دیوبند کی طرف سے شائع ہونے والا رسالہ : طلاق عدل وانصاف پر مبنی اسلام کا ایک مستحکم قانون کے دوسرے حصے ، ص: ۴۲تا ۴۴کا مطالعہ کریں، اس میں خلع کی حقیقت، خلع کی شرائط اور ضروری مسائل وضاحت کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں، یہ کتاب اردو، ہندی اور انگریزی تینوں زبانوں میں دار العلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر موجود ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کچھ عرصے سے میں وسوسہ کا شکارہو گئی ہوں، میں اس سے باہر آنے کی بہت کوشش کررہی ہوں۔ ایک شام کا واقعہ ہے کہ میں اپنے سترہ مہینے کی عمر کے بیٹے کو گود میں لیئے ہوئے تھی کہ اچانک میرے ذہن میں ایک غلط خیال آیا،جس سے میں پریشان ہوگئی ، اسی دن سے میں اپنے بیٹے کو چھونے سے یا اس کو اپنے پاس آنے دینے سے ڈرتی ہوں اور یہ شہوت کی وجہ سے ہورہاہے۔ جب بھی وہ میرے ہاتھ یا چہرے کو چھوتاہے میں اس سے الگ ہوجاتی ہے، اس طر ح سے اس کو دودھ پلانا، غسل دلانا وغیرہ مشکل ہوگیاہے۔ میں جب بھی اس کو دودھ پلاتی ہوں یا اس کے ہاتھ کو پکڑتی ہوں تو میرے ذہن میں برے خیالات آنے لگتے ہیں اور سوچنے لگتی ہوں کہ میں نے اسے شہوت سے چھوا ہے جبکہ اس کے لیے میر ا کوئی جنسی رجحان نہیں ہے۔ یہ میرے ذہن میں گردش کرتاہے کہ میں نے اسے شہوت سے چھوا ہے، اور اس کی وجہ سے میرے شوہر مجھ پر حرام ہوگئے ہیں، میں سوچتی رہتی ہوں کہ کیا میں نے اسے شہوت کی نظر سے چھوا ہے ۔میں اس سلسلے میں فکر مند ہوں۔ برا ہ کرم، میری رہ نمائی فرمائیں۔
3311 مناظرطلاق سے متعلق عجیب وغریب خیالات آنا؟
14889 مناظرمیری شادی کو دس سال ہوگئے ہیں ، میں اپنے شوہر کی جسمانی ساخت کی وجہ سے ناخوش ہوں۔ میں اس کی بناوٹ سے نفرت کرتی ہوں اور سوچتی ہوں کہ ہماری شادی غیر موزوں ہے۔ میری شادی کے شروع میں میرے والدین نے مجھے طلاق لینے کا مشورہ دیا،اگر میں اس کو واقعی ناپسند کرتی ہوں،لیکن میں اس وقت تناؤ کا شکار تھی اور کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ۔ میں نے الجھن کی وجہ سے بہت سی مرتبہ وضع حمل کرایا۔ میں نے نفسیاتی ڈاکٹر سے بھی رابطہ کیا اس نے مجھ سے کہا کہ میں لڑائی جھگڑا اور اختلاف کا شکار ہوں۔ میں اب بھی ایک الجھن میں ہوں کہ اس کے ساتھ رہنا بہتر ہے یا اس سے طلاق لے لینا۔اس جھگڑا کی وجہ سے نہ تو میں اس کے ساتھ خوش رہ سکتی ہوں نہ ہی اس سے طلاق لینے کا فیصلہ کرسکتی ہوں۔ وضع حمل کی اصل وجہ جھگڑا ہے۔ اتنا وقت گزرنے کے بعد بھی میری زندگی عذاب بن گئی ہے، میرے والدین مجھے نظر اندازکرتے ہیں کیوں کہ وہ مجھ سے بیزار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر میں کوئی پختہ فیصلہ کروں گی تب ہی وہ میرے ساتھ تعاون کریں گے۔ لیکن میں کوئی فیصلہ لینے سے قاصر ہوں۔ میں اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کا سوچ کرکے اداس ہوجاتی ہوں، لیکن اس کے ساتھ یہ بھی سوچتی ہوں کہ اتنے سال تک اس کے ساتھ رہنے کے بعد اس سے طلاق لینا غلط ہے اور یہ کہ میں نے وضع حمل کرایا ہے۔ اگر میں اس سے طلاق لوں تو یہ ناقابل معافی گناہ لگتا ہے۔ یہ خیال مجھے کوئی پختہ فیصلہ کرنے سے روکتا ہے۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں، کیوں کہ میں اپنی دوہری مشکل کواپنے والدین سے بھی نہیں کہہ سکتی ہوں۔ میں اس دوہری مشکل سے باہر آنا چاہتی ہوں۔اپنی شادی کے شروع میں میں اس سے طلاق لینا چاہتی تھی، لیکن میں سمجھتی تھی کہ صرف جسمانی بناوٹ کی وجہ سے اس سے طلاق لینا گنا ہ ہے، لیکن اب میں سوچتی ہوں کہ شروع شادی ہی میں خلع لے لیتی تو بہتر ہوتا۔ میں اپنی بیوقوفی پر خوف زدہ ہوں۔ اب میں جاننا چاہتی ہوں کہ میرے لیے کیا بہتر ہے؟ میں اس سے خلع لینا چاہتی ہوں، لیکن اسقاط کی سوچ مجھے ایسا کرنے سے روکتی ہے۔برائے کرم مجھے جواب دیں۔
2393 مناظرکچھ سال پہلے میری بہن کی شادی ہوئی تھی۔ اس نے تقریبا دوسال پنے شوہر کے ساتھ گذر بسر کیا۔ اب کے اس کے دوبچے ہیں، ایک دوسال کا اور دوسرا چارسال کا۔ اس عرصے میں وہ اپنے شوہر کے ساتھ خوش نہیں تھی، بہت ساری پیچید گیوں اور الجھنوں کی وجہ سے۔وہ گھر میں کسی کو بتائے بغیر ادھر ادھرگھومتا رہتا تھا۔ کبھی وہ واپس آجاتا اورکبھی کچھ دونوں کے بعد واپس آتا۔ وہ گذشتہ تقریبا ساڑے تین سال غائب ہے۔ گھر میں کسی کو پتہ نہیں ہے، نہ بیوی کو اور نہ ہی دیگر افرادخانہ ا و رنہ ہی شتہ داروں کو۔ ہم نے اس کے گھروالوں سے پوچھا مگر وہ کچھ اتاپتہ نہیں بتا سکے۔ میری بہن کی عمراب ۳۰/۳۳/ سال ہے ۔ میرے والد کی آمدنی بہت کم ہے، نیز دیگر بہنوں کی ابھی شادی کرانی ہے۔ گذشتہ ساڑھے تین سالوں سے میرے والد اس بہن کے تمام اخراجات برداشت کررہے ہیں، بے روزگاری کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی ہورہی ہے۔ ہم نے گھر میں مشورہ کیا اور یہ طے پایا کہ اس کی دوسری شادی کرادی جائے۔ گھر کے فیصلہ کے بعد وہ بھی متفق ہے۔ اس سلسلے میں سوالات یہ ہیں۔(۱) کیا میری بہن کا نکاح ان حالات ممکن ہے؟اگر نہیں تو کیوں؟ (۲) والدصاحب بڑی فیملی کا خرچ زیادہ برداشت نہیں کرسکتے ہیں، ایسے میں ان کو اپنی بیٹی اور دونواسیوں کی پرروش کتنے دنوں تک کی کرنی ہوگی؟ اگر بچوں کو آج صحیح کفالت نہیں ملتی تو تعلیم کے اعتبارسے بچوں کا جو مستقبل خراب ہوگا، اس کا گناہ کس کے سرہوگا؟
2441 مناظركيا نيم ديوانكى كى حالت مي طلاق واقع هوجاتى هي يا نهي (يعني جب بنده نفسياتي بيمارهو (معتوه كي حالت مين)اور ان بر دوري بهي اجاتى هون اور دورى كى دوران بيوى طلاق كا مطالبه كرين اور شوهر بغير هوش اور حواس كى طلاق ديدين اور ياد بهي نه هو .تو اس صورت مي طلاق واقع هوجاتي هي يا نهين قران اور حديث اور فقه كى روشني مي وضاحت كرين۔
5749 مناظر