معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 152824
جواب نمبر: 152824
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1179-1088/H=11/1438
عدت کی رقم بھیجنا قرینہٴ قویہ ہے کہ شوہر نے جو یہ لکھا ہے کہ ”میں نے اُسے (بیوی کو) رشتہٴ نکاح سے الگ کردیا“ طلاق دینے کی نیت سے لکھا ہے، چونکہ یہ جملہ کنایات الطلاق کے قبیل سے ہے اور اس کے لکھنے یا بولنے پر بہ نیت طلاق، طلاق بائن واقع ہوتی ہے پس صورت مسئولہ میں ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہکذا فی الفتاوی الہندیہ وغیرہا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند