• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 152155

    عنوان: کیا کورٹ میں خلع دینے سے خلع ہوجائے گا؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ ایک شخص قضاة (آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ) کے بجائے کورٹ میں طلاق (خلع) دیتاہے اور وہ شخص عالم دین ہے، دیوبند کا فارغ ہے اور قاسمی ہے، تو کیا کورٹ میں خلع دینے سے خلع ہوجائے گا؟

    جواب نمبر: 152155

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 978-823/D=10/1438

    خلع طلاق بائنہ دینے کا ایک طریقہ ہے جس میں عورت (بیوی) کی رضامندی بھی ضروری ہوتی ہے، اگر زوجین باہمی رضامندی سے خلع کرتے ہیں تو وہ صحیح ہوجائے گا، خلع چاہے گھر پر کیا جائے یا دارالقضاء یا محکمہ شرعیہ کے دفتر میں کیا جائے گا صحیح ہوجائے گا، اسی طرح مذکورہ طریقہ پر خلع کورٹ میں کرنے سے بھی صحیح ہوجائے گا۔

    شخص مذکورکسی مصلحت اور ضرورت سے معاملہ کورٹ میں لے گئے یا بلاضرورت لے گئے اس کی تفصیل خود ان سے معلوم کرکے لکھئے وہ خود لے گئے یا لڑکی والے لے گئے پھر وہاں خلاف شرع کن باتوں کا ارتکاب کیا؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند