• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 149960

    عنوان: ایك طلاق دی تھی‏، اب عدت گذر گئی ہے کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟

    سوال: میں نے بڑی سوچ سمجھ کے اپنی بیوی کو طلاق رجعی (ایک طلاق) دی، اور یہی سوچا کہ اگر اس نے چاہا تو رجوع کر لوں گا ورنہ اسی طلاق کو پورا ہونے دوں گا، اس دوران اس کو سمجھنے کی خاطر اس کے والدین کو بھی کہا اور خود بھی دو دفعہ اس (بیوی) کو یہ کہا کہ اگر تم چاہو تو میں رجوع کر سکتا ہوں لیکن اس نے اُسی وقت منع کر دیا اور میرے دل میں بھی یہی تھا اگر اس نے چاہا تو رجوع کرلوں گا ورنہ نہیں، فیملی میں بڑے بزرگوں کو بھائی صاحب نے سب کچھ بتا کے اور اعتماد میں لے کر یہ سب کیا۔ اب عدت گذر گئی ہے کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ ملک کے قانون کے تحت بھی سرٹیفکیٹ جاری ہوتی ہے، ہر جگہ قانونی معاملات میں یہی سرٹیفکیٹ استعمال ہوتی ہے،عرضی داخل کرنے کے ۹۰/ دن بعد جاری کرتے ہیں، اس دوران وہ بھی نوٹس (اطلاع) بھیج کر صلح کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کیا ایک یا دو طلاق کے بعد یا اس سرٹیفکیٹ کو لینے کے بعد بغیر حلالہٴ شرعیہ کے دوبارہ نکاح ہو سکتا ہے؟

    جواب نمبر: 149960

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 854-751/H=7/1438

    (۱) اگر آپ نے صرف ایک ہی طلاق دی ہے اور اس سے پہلے یا بعد میں کبھی کوئی طلاق کسی قسم کی نہیں دی ہے تو ایک طلاق واقع ہوگئی اورعدت ختم ہونے کے بعد رجعت کا حق ختم ہوگیا۔

    (۲) اگر ایک طلاق کے علاوہ کبھی کوئی طلاق نہیں دی اور صلح ہوجائے تو بغیر حلالہ کے بھی آپسی رضامندی سے نکاحِ جدید ہوسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند