عنوان: كیا رجوع كے لیے بیوی كا سامنے ہونا ضروری ہے؟
سوال: میرے بھائی نے اپنی بیوی کو فون پر بیوی کے چچا کو گواہ بناکر ایک طلاق دی ، وہ بیرون ملک تھے، ایک مہینہ بعد پاکستان آئے اور اپنے سسرال گئے اور اپنے رجوع کا اعلان اپنی ساس، سسر،سالے اور بیوی کے چچا کی موجودگی میں کیا، جبکہ اس کی بیوی موجود نہیں تھی۔ مزید یہ کہ تین طہر کے اندر اس نے اسٹیمپ پیپر پر ایک اقرار نامہ کورٹ میں دو گواہوں کی موجودگی میں حلفیہ اقرار کے ساتھ حلف دلانے والے کمشنرکے سامنے کیا کہ اس نے رجوع کیا۔ اس کے سسرال والوں کی رائے ہے کہ رجوع بیوی کے آمنے سامنے نہیں ہوا، اس لیے یہ مکمل نہیں ہوا۔
برائے مہربانی مجھے بتلائیں کہ آیا اس کا رجوع صحیح ہوا یا نہیں؟
جواب نمبر: 14755401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 366-381/Sn=5/1438
رجوع کے لیے بیوی کا سامنے موجود ہونا ضروری نہیں ہے؛ اس لیے آپ کے بھائی نے جو رجوع کیا ہے وہ شرعاً صحیح ہوگیا، ان کے سسرال والوں کی بات صحیح نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند