• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 145345

    عنوان: شادی كے بعد معلوم ہوا كہ لڑكا شیعہ ہے؟

    سوال: میری بیٹی (ن) کا نکاح زین نامی شخص سے 12 جولائی 2009 کو ہوا۔ شادی کے کچھ عرصہ بعد معلوم ہوا کہ زین شیعہ عقیدہ سے منسلک ہے اور عقیدہ کی بنیاد پر گھریلو ناچاقی رہنے لگی۔جنوری 2016 میں گھریلو جھگڑے کے دوران زین نے (ن) کو طلاق دیاور یہ الفاظ کہے (طلاق دی میرے گھر سے نکل جاؤ اور اپنی ماں کے گھر چلی جاؤ) لیکن (ن) نے جانے سے انکار کردیا اور نہ گئی اور اپنے شوہر کے گھر میں ہی رہنے لگی۔عدت کی مدت میں ہی میاں بیوی میں معاملات درست ہو گئے ۔ شوہر نے زبان سے تو رجوع نہ کیا لیکن عملی رجعت ہو گئی۔اور اس کے بعد جولائی 2016 میں زین نے (ن) کو دوسری طلاق دی اور کہا کہ اپنا سامان اٹھاؤ اور میرے گھر سے نکل جاؤ اسکے بعد سے (ن) اپنے والدین کے گھر آگئی اور اب تک رہ رہی ہے ۔فقہ کی روشنی میں بتائیے کہ؛ 1۔ آیا طلاق رجعی واقعہ ہو گئی؟ 2۔ عدت طلاق کی مدت کیا ہے ؟ 3۔ کیا پہلا نکاح جو شیعہ سے ہوا درست تھا؟ جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 145345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 7-7/N38-1/1438 (۱): اگر آپ کی بیٹی کا زین نامی شخص سے نکاح از روئے شرع درست ہوگیا تھا تو زین نے بحالت نکاح آپ کی بیٹی سے یہ جو الفاظ کہے کہ ”طلاق دی ، میرے گھر سے نکل جاوٴ اور اپنی ماں کے گھر چلی جاوٴ“، اِن الفاظ سے آپ کی بیٹی پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی ؛ کیوں کہ آخر کے دو جملے(: میرے گھر سے نکل جاوٴ اور اپنی ماں کے گھر چلی جاوٴ) بہ ظاہر نتیجے کے طور پر کہے گئے ہیں، مستقل طلاق دینے کی نیت سے نہیں کہے گئے؛لیکن جب دوران عدت عملی طور پر رجعت ہوگئی تو آپ کی بیٹی حسب سابق زین کی بیوی باقی رہی؛ اور اس کے بعد جولائی ۲۰۱۶ء میں زین نے جو دوسری طلاق دی تو یہ دوسری طلاق بھی آپ کی بیٹی پر واقع ہوگئی اور پہلی کی طرح یہ دوسری طلاق بھی رجعی ہے، اگر زین نے عدت میں زبانی یا عملی طور پر رجعت کرلی تو نکاح باقی رہے گا ورنہ عدت کے بعد آپ کی بیٹی زین کے نکاح سے مکمل طور پر نکل جائے گی۔ (۲): طلاق شدہ عورت کو اگر ماہواری آتی ہو تو اس کی عدت مکمل تین ماہواری ہوتی ہے ،پس آپ کی بیٹی کی عدت تیسری ماہواری سے پاک ہونے پر مکمل ہوگی۔ وھي - العدة - في حرة تحیض لطلاق أو فسخ بعد الدخول حقیقة أو حکماً ثلاث حیض کوامل (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب الطلاق، باب العدة، ۵: ۱۸۱، ۱۸۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔ (۳):اگر زین کے عقائد کفر تک پہنچے ہوئے ہیں جیسا کہ عام طور پر شیعوں کے عقائد ایسے ہی ہوتے ہیں بالخصوص شیعہ اثنا عشریہ تو آپ کی بیٹی کا زین سے نکاح درست ہی نہیں ہوا، اور اگر اس کے عقائد کفر تک پہنچے ہوئے نہیں ہیں اور یہ بات صحت سے ثابت ہے تو نکاح درست مانا جائے گا اور طلاق اور رجعت کا مسئلہ اسی صورت میں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند