• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 9831

    عنوان:

    جناب میرے کو پیشاب کے قطروں کی شکایت ہے۔ پیشاب کرنے کے بعد دیر تک قطرے آتے رہتے ہیں۔ نماز میں سجدہ کے وقت بھی کچھ پتہ نہیں ہوتا۔ جب قطرے آتے ہیں تو میں اتنے کپڑوں کو دھوکر نماز پڑھ لیتا ہوں۔کیا یہ صحیح ہے اور میری نماز ہوجاتی ہے؟ اور جناب حافظہ تیز کرنے کا وظیفہ بتادیں۔

    سوال:

    جناب میرے کو پیشاب کے قطروں کی شکایت ہے۔ پیشاب کرنے کے بعد دیر تک قطرے آتے رہتے ہیں۔ نماز میں سجدہ کے وقت بھی کچھ پتہ نہیں ہوتا۔ جب قطرے آتے ہیں تو میں اتنے کپڑوں کو دھوکر نماز پڑھ لیتا ہوں۔کیا یہ صحیح ہے اور میری نماز ہوجاتی ہے؟ اور جناب حافظہ تیز کرنے کا وظیفہ بتادیں۔

    جواب نمبر: 9831

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2400=2147/ د

     

    اگر نماز کے دوران یقینی طور پر قطرے آتے ہیں، یا نماز کے بعد پیشاب کپڑے پر لگا ہوا پاتے ہیں، تو نماز نہیں ہوئی، محض وسوسہ کی بنیاد پر نماز نہیں ٹوٹتی، ایسی حالت میں بہتر یہ ہے کہ نماز پڑھتے وقت پیشاب کے سوراخ میں اس طرح روئی رکھ لیں کہ روئی کا کچھ حصہ باہر رہے، جب تک روئی کے باہر والے حصے پر پیشاب ظاہر نہیں ہوگا، وضو نہیں ٹوٹے گا اور کپڑا بھی ناپاک نہیں ہوگا، اور نماز ہوجائے گی۔

    حافظہ تیز کرنے کے لیے آپ ہرنماز کے بعد ۱۱/ مرتبہ پیشانی پر ہاتھ رکھ کر یا قَوِیُّ پڑھ لیا کریں۔ (ل)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند