• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 7606

    عنوان:

    مجھے ریح کی بیماری ہے جس کی وجہ سے وضو قائم نہیں رہتا۔ کبھی دو کبھی پانچ کبھی دس کبھی تیس منٹ بعد وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ کبھی کبھی نہیں بھی ٹوٹتاہے یعنی کافی دیرتک قائم رہتا ہے مگر ایسا کم ہی ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ (۱) کیا ہر ہر نماز کے لیے ایک بار ہی وضو کرنا پڑے گا؟ (۲) سنتیں، نفل، قضا نمازیں اور قرآن کی تلاوت کے لیے بھی ایک بار ہی وضو کافی ہوگا؟ (۳) فرض نماز مسجد میں پڑھنی ہوگی یا گھر پر ہی؟

    سوال:

    مجھے ریح کی بیماری ہے جس کی وجہ سے وضو قائم نہیں رہتا۔ کبھی دو کبھی پانچ کبھی دس کبھی تیس منٹ بعد وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ کبھی کبھی نہیں بھی ٹوٹتاہے یعنی کافی دیرتک قائم رہتا ہے مگر ایسا کم ہی ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ (۱) کیا ہر ہر نماز کے لیے ایک بار ہی وضو کرنا پڑے گا؟ (۲) سنتیں، نفل، قضا نمازیں اور قرآن کی تلاوت کے لیے بھی ایک بار ہی وضو کافی ہوگا؟ (۳) فرض نماز مسجد میں پڑھنی ہوگی یا گھر پر ہی؟

    جواب نمبر: 7606

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1804/ب= 256/تب

     

    (۱) پورے نماز کے وقت میں جانچ لیں اگر باوضو نماز پڑھنے کا وقت نہیں ملتا ہے تو آپ معذور کے حکم میں ہیں۔ ہرنماز کا وقت شروع ہونے پر وضو کریں اور نماز ادا کریں۔ ریح نکلتی رہے جب بھی آپ کا وضو باقی رہے گا، اور نماز صحیح رہے گی۔

    (۲) جس وقت میں آپ نے وضو کیا ہے، اس نماز کے اخیر وقت تک سنت، نفل، قضا نماز قرآن کی تلاوت سب کچھ کرسکتے ہیں۔

    (۳) جب آپ کو ریح کی بکثرت شکایت ہے تو آپ کو گھر پر ہی نماز پڑھنی چاہیے۔ مسجد میں نہ جانا چاہیے۔

     

    نوٹ: جواب درست ہے معذور شرعی کی تعریف اور اس کے احکام بہشتی زیور میں لکھے ہیں، اچھی طرح پڑھ کر اپنے اوپر منطبق کرلیں اور اس کے مطابق عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند