• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 69005

    عنوان: ٹیوب ویل میں نجاست موجود ہو: جیسے چوہا اور چڑیا وغیرہ۔ اسے كیسے پاك كیا جائے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں؟ جب کوئی ٹیوب ویل میں نجاست موجود ہو: جیسے چوہا اور چڑیا وغیرہ۔ جو مشین کے ذریعے اس سے پانی نکالا جاتا ہے، اور پانی کا بو، مزہ، رنگ نہ بدلا گیاہو۔ تو اس پانی کا استعمال جائز ہے نہیں؟ اور اس نجاست کا نکالنا بھی مشکل نہیں ہے، اور تمام عبارات اس طرح ہے: اذا ماتت فارة او عصفورة فی بئر فأخرجت حین ماتت قبل أن تنتفخ فانہ ینزح منہا عشرون دلوا الی ثلاثین بعد اخراج الفارة والعصفورة کذا فی المحیط ج:۱/۱۹ عالم گیری۔ ولا عبرة للنزح قبل اخراج الفارة کذا فی التبیین ج:۱/۱۹ عالم گیری۔ ثم المختار طہارة المتنجس بمجرد الجریان، وکذا البئر وحوض الحمام ہذا درمختار علی ہامش ردالمختار ج: ۱/۱۴۳ رشیدیہ والا ۔ وفی ردمختار وکذا البئر، وحوض الحمام ای یطہر ان من النجاسة بمجرد الجریان وکذا مافی حکمہ من الغرف المتدارک ردالمختار ج: ۱/۱۴۳۔ وہذا ایضا یفید انہ لابُدّ من اخراج عین النجس فاذا تعذّر فیترک الی أن یستحیل۔ سعایہ ج: ۱/۲۲۶۔ اور أحسن الفتاویٰ میں لکھا ہوا ہے: کہ مشین سے جاری ہونے کی حالت میں پانی پاک ہوگا۔ ج: ۲/۳۹۔ نوٹ: اور یہ پانی ماء جاری کے حکم میں ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 69005

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1128-1097/L=10/1437 ٹنکی ٹیوب ویل وغیرہ میں نجاست گرجائے تو اس کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر نجاست ذی جرم ہوتو پہلے نجس چیز نکال دی جائے پھر ٹنکی وغیرہ کا سارا پانی بہا کر نیا پاک پانی بھر دیا جائے، البتہ اگر ٹنکی کا پانی نکالے بغیر موٹر وغیرہ کے ذریعہ پاک پانی اتنا بھر دیا جائے کہ ٹنکی کا پانی بہنے لگے تو بھی جاری پانی کے حکم میں ہوکر ٹنکی کا پانی پاک شمار ہوگا، نجس چیز کا نکالنا بہرحال ضروری ہے جیساکہ سوال میں مذکور حوالجات سے واضح ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند