• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 6862

    عنوان:

    کیا اسلام میں کنٹکٹ لینس(انکھ کا اندرونی چشمہ) لگانے کی اجازت ہے؟ (۲)لینس سے متعلق شرعی احکام جیسے وضو یا دیگر احتیاطی تدابیر کی طرف رہ نمائی فرمائیں، مثلاً اس کو وضو سے پہلے اتارنا پڑے گا یا نہیں؟ (۳) دو طرح کے کنٹکٹ لینس ہوتے ہیں ایک نگاہ کو بڑھانے کے لیے ہوتا ہے۔ اور دوسرا آنکھ کے کلر کو تبدیل کرنے کے لیے، جو کہ دکھاوا کے لیے ہوتا ہے، کیا اس کی اجازت ہے؟

    سوال:

    کیا اسلام میں کنٹکٹ لینس(انکھ کا اندرونی چشمہ) لگانے کی اجازت ہے؟ (۲)لینس سے متعلق شرعی احکام جیسے وضو یا دیگر احتیاطی تدابیر کی طرف رہ نمائی فرمائیں، مثلاً اس کو وضو سے پہلے اتارنا پڑے گا یا نہیں؟ (۳) دو طرح کے کنٹکٹ لینس ہوتے ہیں ایک نگاہ کو بڑھانے کے لیے ہوتا ہے۔ اور دوسرا آنکھ کے کلر کو تبدیل کرنے کے لیے، جو کہ دکھاوا کے لیے ہوتا ہے، کیا اس کی اجازت ہے؟

    جواب نمبر: 6862

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1321=1240/ د

     

    (۱) اجازت ہے۔

    (۲) آنکھ کے اندرونی حصہ میں پانی پہنچانا وضو یا غسل میں ضروری نہیں ہے، آنکھ کی پلکوں اور دونوں کناروں پر پانی پہنچانا ضروری ہے، اگر مذکورہ لینس اس سے مانع نہیں ہے اور بغیر اتارے پلکوں اور آنکھ کے کونوں پر پانی پہنچانا ممکن ہو تو اتارنا ضروری نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند