• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 6735

    عنوان:

    (۱-الف) اگر وضو کے لیے کوئی شخص اپنا چہرہ دھونے سے معذور ہے اور بیماری کی وجہ سے اپنے سر کا مسح کرتا ہے تو کیا اس کے لیے تیمم کی اجازت ہوگی؟ (وہ صرف اپنے ہاتھ اور پاؤں دھونے کے قابل ہے)۔ (۱-ب) اوپر مذکور صورت حال میں ایک مولانا صاحب نے فرمایا کہ تیمم کرنا جائز ہے اور انھو ں نے بہشتی زیور کا حوالہ دیا(بہشتی زیور، باب تیمم مسئلہ نمبر:5) کیا ان کی رائے درست ہے؟ (۱-د) اگر ان کی رائے درست نہیں تھی اور مریض نے تیمم کرکے نماز ادا کی ہے تو کیا اس کی نماز درست ہوجائے گی یا اس کواپنی نماز دہرانی پڑے گی؟

    سوال:

    (۱-الف) اگر وضو کے لیے کوئی شخص اپنا چہرہ دھونے سے معذور ہے اور بیماری کی وجہ سے اپنے سر کا مسح کرتا ہے تو کیا اس کے لیے تیمم کی اجازت ہوگی؟ (وہ صرف اپنے ہاتھ اور پاؤں دھونے کے قابل ہے)۔ (۱-ب) اوپر مذکور صورت حال میں ایک مولانا صاحب نے فرمایا کہ تیمم کرنا جائز ہے اور انھو ں نے بہشتی زیور کا حوالہ دیا(بہشتی زیور، باب تیمم مسئلہ نمبر:5) کیا ان کی رائے درست ہے؟ (۱-د) اگر ان کی رائے درست نہیں تھی اور مریض نے تیمم کرکے نماز ادا کی ہے تو کیا اس کی نماز درست ہوجائے گی یا اس کواپنی نماز دہرانی پڑے گی؟

    جواب نمبر: 6735

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1473=1281/ ب

     

    وہ اپنے ہاتھ پاوٴں دھولے اور چہرہ پر تر ہاتھ پھیرلے اسے تیمم کی اجازت نہیں۔ اگر اس سے پہلے صرف تیمم کرکے نماز پڑھی ہے تو اس کی نماز قابل اعادہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند