• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 6686

    عنوان:

    ایک مریض جس نے برین ٹیومر کا آپریشن کرایا ہے وہ اس وقت تیمم کرکے نمازادا کررہا ہے۔ڈاکٹر نے مریض کو اپنا سرپٹی وغیرہ جیسی چیز سے ڈھانکنے سے منع کیا ہے۔چونکہ اس کی بیماری پیشانی تک ہے اس لیے وہ اپنا پورا چہرہ دھونے اوراپنے سر کا مسح کرنے کے قابل نہیں ہے۔ کیااس کے لیے تیمم کرنے کی اجازت ہوگی؟ (۲) بڑے آپریشن کی وجہ سے اس کو چہرہ دھونے سے بہت ڈر لگتاہے،کیوں کہ ہمیشہ سر میں پانی پہنچنے کا بہت بڑا خطرہ موجود ہے۔ کیا اس کو تیمم کرنے کی اجازت ہوگی؟

    سوال:

    ایک مریض جس نے برین ٹیومر کا آپریشن کرایا ہے وہ اس وقت تیمم کرکے نمازادا کررہا ہے۔ڈاکٹر نے مریض کو اپنا سرپٹی وغیرہ جیسی چیز سے ڈھانکنے سے منع کیا ہے۔چونکہ اس کی بیماری پیشانی تک ہے اس لیے وہ اپنا پورا چہرہ دھونے اوراپنے سر کا مسح کرنے کے قابل نہیں ہے۔ کیااس کے لیے تیمم کرنے کی اجازت ہوگی؟ (۲) بڑے آپریشن کی وجہ سے اس کو چہرہ دھونے سے بہت ڈر لگتاہے،کیوں کہ ہمیشہ سر میں پانی پہنچنے کا بہت بڑا خطرہ موجود ہے۔ کیا اس کو تیمم کرنے کی اجازت ہوگی؟

    جواب نمبر: 6686

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1373=1288/ د

     

    صورتِ مسئولہ میں شخص مذکور کے اعضاء وضوء میں صرف دو عضو سر اور چہرہ متاثر ہیں، لہٰذا اس کے لیے تیمم کا حکم نہیں ہے، کیونکہ تیمم غسل کا نائب ہے جب دو عضو یا اس سے زائد کے دھونے پر قدرت ہے تو اصل حکم غسل ہی کا ہوگا۔ یعنی ہاتھ اور پیر کا دھونا فرض ہے اور چہرہ کا غسل یا مسح اور سر کا مسح بقدر استطاعت ضروری ہے، لہٰذا شخص مذکور کا تیمم کرکے نماز ادا کرنا درست نہیں ہے۔ ہاتھ پیر کو تو دھوہی لے۔ سر پر اس طرح رکھنا اگر ممکن ہو کہ ہاتھ بھگونے کے بعد پانی جھاڑکر صرف سرپر رکھ لے تو اس سے فرض مسح رأس ادا ہوجائے گا اسی طرح پیشانی سے نیچے چہرہ کے جس حصہ کو پانی سے دھونا ممکن ہو اس حصہ کو دھولے باقی حصہ یعنی پیشانی پر بھیگا ہاتھ پھیرلے کذا فی کتب الفقہ مثل الدر المختار والرد المحتار


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند