• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 5481

    عنوان:

    آج کل بالوں میں جیل (لعاب دار) کریم لگاتے ہیں، تو کیا اس سے نماز ہوجائے گی ؟اور اگر کسی کو اکثر منی کے قطرے آتے ہوں تو کیا اس صورت میں غسل فرض ہوجائے گا؟ اور نماز میں گندے خیالات آتے ہیں تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟

    سوال:

    آج کل بالوں میں جیل (لعاب دار) کریم لگاتے ہیں، تو کیا اس سے نماز ہوجائے گی ؟اور اگر کسی کو اکثر منی کے قطرے آتے ہوں تو کیا اس صورت میں غسل فرض ہوجائے گا؟ اور نماز میں گندے خیالات آتے ہیں تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 5481

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 472=427/ ل

     

    اگر وہ کریم ذی جرم ہیں، جو بالوں تک پانی پہنچنے سے مانع ہیں، تو ایسے کریم لگانے والے کا وضو درست نہیں ہوگا، اور جب وضو درت نہیں ہوا تو نماز بھی صحیح نہیں ہوگی۔

    (۲) ہرمرتبہ غسل کی ضرورت نہیں بشرطیکہ بغیر شہوت قطرے آتے ہوں اس کو چاہیے کہ بدن کو پاک صاف کرلے اور بوقت نماز وضو کرکے نماز ادا کرلے۔

    (۳) ان خیالات کی طرف توجہ کیے بغیر نماز میں مشغول ہوجانا چاہیے اور اگر قریب میں کوئی متبع سنت عالم صحیح العقیدہ بزرگ ہو تو اس سے اصلاحی ربط کرنا چاہیے۔ اور جب تک ایسا نہ ہوسکے ذکر اللہ کی کثرت کرنی چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند