• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 175513

    عنوان: غسل کا مسنون طریقہ كیا ہے؟

    سوال: سوال غسل کیلئے وضو کرنا سنت ہے، اب اگر کوئی شخص جنبی ہے تو وہ شخص وضو کب کرے گا چونکہ جنبی شخص بغیر غسل کیے پاک نہیں ہوتا تو وہ کس وقت غسل کرے گا؟

    جواب نمبر: 175513

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 402-381/M=05/1441

    غسل کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ پہلے دو ہاتھ گٹوں تک دھوئے پھر شرمگاہ دھوئے اور بدن پر اگر ناپاکی لگی ہے تو اسے دھوئے پھر وضو کرے پھر پورے بدن پر پانی بہائے، غسل کرنے والا چاہے جنبی ہو یا غیر جنبی دونوں کے لئے یہی طریقہ ہے۔ یہ صحیح ہے کہ جنبی شخص جب تک غسل مکمل نہ کرلے وہ پاک نہیں ہوگا لیکن مسنون طریقہ پر غسل یہ ہے کہ وہ ابتداء میں ہی بدن کی ناپاکی دھونے کے بعد وضو کرلے۔ البداء ة بغسل یدیہ وفرجہ ․․․․ وخبث بدنہ إن کان علیہ خبث لئلا یشیع ثم یتوضأ ․․․․ (درمختار)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند