عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 172538
جواب نمبر: 172538
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1228-197T/B=12/1440
دانتوں کے درمیان جو کیمیاوی مادہ بھرا جاتا ہے وہ دو طرح کا ہوتا ہے۔
ایک چاندی کا پاوٴڈر کہلاتا ہے اس کو کسی سیّال دوا میں پیسٹ جیسا بناتے ہیں پھر وہ دانتوں کو اس طرح پکڑ لیتا ہے کہ چھوٹنے اور علاحدہ ہونے کا نام نہیں لیتا ہے، جب تک دانت باقی رہیں وہ کیمیاوی مادہ بھی باقی رہے گا یعنی وہ ایک طرح سے دانتوں کا جزء بن جاتا ہے ، اس کے ہوتے ہوئے وضو اور غسل سب کچھ درست ہے وہ دانت کا ایک جزء بن گیا، وہ چھٹانے سے چھوٹنے والا نہیں۔ اس لئے اسے نکالے بغیر وضو اور غسل درست ہے۔
دوسرا کیمیاوی مادہ کچا مصالحہ کہلاتا ہے یہ ایک دو ماہ کے لئے بھر دیا جاتا پھر جب مسوڑھے مضبوط ہو جاتے ہیں پھر اسے نکال کر چاندی والا بھر دیتے ہیں۔ یہ کچا مصالحہ بھی ایسا دانتوں میں چپک جاتا ہے کہ چھٹانے سے چھوٹتا نہیں ہے یہ بھی حکم میں دانت کا جزء بن جاتا ہے اس کو نکالے بغیر بھی وضو اور غسل دونوں جائز ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند