• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 170061

    عنوان: بلی، کتا، طوطا، کبوتر وغیرہ کا جھوٹا

    سوال: (۱) بلی اگر کسی برتن میں منہ ڈال دے جس میں پانی یا دودھ یا کوئی چیز ہو توبرتن یا کھانے کی اشیا حلال ہیں یاحرام؟برتن بعد کام آسکتاہے ؟ (۲) کتا اگر کسی برتن میں منہ ڈال دے جس میں پانی یا دودھ یا کوئی اور چیز ہو تو برتن یا کھانے اشیا حلال ہیں یا حرام؟ برتن بعد میں کام آسکتاہے؟ (۳) پالتو طوطا یا کبوتر جو پنجرے سے باہر رہتے ہیں گھر میں ، اگر کسی برتن میں منہ ڈال دے جس میں پانی یا دودھ یا کوئی اور چیز ہو تو برتن یا کھانے کی اشیا حلال ہیں یا حرام؟ برتن بعد میں کام آسکتاہے؟

    جواب نمبر: 170061

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 982-893/H=09/1440

    (۱) بلی کا جھوٹا مکروہ ہے پانی دودھ اور کھانے پینے کی اشیاء کا یہی حکم ہے؛ البتہ خشک اشیاء جیسے روٹی اس میں سے اگر بلی نے کچھ کھالی تو جہاں تک اس کے لعاب کا اثر ہو اس حصے کو نکال دیں بقیہ حصہ بلاکراہت حلال ہے اور برتن کودھوکر استعمال کرنا بھی بلاکراہت درست ہے۔

    (۲) کتے کا لعاب ناپاک ہے پانی یا دودھ میں سے اگر اس نے پی لیا تو پانی اور دودھ بھی ناپاک ہے ان کا پینا جائز نہیں اگر خشک چیز جیسے روئی وغیرہ میں جہاں تک لعاب کا اثر ہو وہ ناپاک ہے بقیہ پاک ہے اور برتن کو تین مرتبہ مانجھ کر دھوکر استعمال کر لینے میں کچھ حرج نہیں۔

    (۳) پالتو طوطا اور کبوتر کا جھوٹا پاک ہے جس برتن اور پانی دودھ وغیرہ میں منہ ڈال دیں وہ بھی پاک و حلال ہیں کھانے کی سب اشیاء بھی پاک اور حلال ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند