• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 166714

    عنوان: مسجد میں احتلام ہوجائے تو کیا کیا جائے؟ اور صبح تک غسل جنابت موٴخر کرنے کا حکم

    سوال: اللہ سبحانہُ وتعالٰی کا احسان ہے کہ اپنے راستے میں نکلنے کی توفیق عطا فرماتے ہیں۔ کبھی کبھی ایسی جگہ تشکیل ہو جاتی ہے کہ وہاں مسجد کے ساتھ وضو اور غسل کی جگہ نہیں ہوتی۔ اور بعض اوقات رات کو احتلام ہو جاتا ہے ۔ پوچھنا ہے کہ کیا مسجد میں احتلام ہوجانے کے بعد بھی کچھ دیر تک اپنے بستر پر آرام کر سکتے ہیں؟ دوسرا یہ کہ کیا ٹھنڈ اور رات کے خوف کی وجہ سے تھوڑی دیر تک (یعنی فجر سے تھوڑا پہلے تک ) غسل کو موخر کر سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 166714

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:237-147/N=3/1440

     (۱) : اگر مسجد میں کسی معتکف یا غیر معتکف کو احتلام ہوجائے تو بیدار ہونے پر جلد از جلد غسل کا ضروری سامان لے کر مسجد سے باہر ہوجائے ، رات باقی رہنے کی وجہ سے مسجد میں احتلام کی حالت میں پڑے رہنا جائز نہیں ہے۔

     (۲) : اگر آدمی مسجد میں نہ ہو اور احتلام ہوجائے تو صبح نماز فجر سے اتنا پہلے تک غسل موٴخر کرسکتے ہیں کہ غسل کے بعد نماز باجماعت مل جائے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند