عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 165544
جواب نمبر: 165544
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 96-163/B=2/1440
(۱) اگر اتنی مقدار میں خون نکلا جو اپنی جگہ سے بہ گیا ہو تو اس کو چلّو بھر پانی سے دھونے میں وہ پانی ناپاک ہوگا۔ جہاں چھیٹیں پہونچی ہیں وہ بھی ناپاک ہوگا۔ اگر ایک روپیہ کے برابر یا اس سے کم ہے تو نماز پڑھ سکتے ہیں۔ اور اگر ایک روپیہ سے زیادہ مقدار میں ہے تو پھر زیادہ پانی سے تین دفعہ دھوئے بغیر پاک نہ ہوگا۔
(۲) اگر کوئی بال اکھاڑے اور بال کی جڑ سے رطوبت نکلی تو وہ بھی ناپاک ہے اس کا بھی وہی حکم ہے جو اوپر خون سے متعلق لکھا گیا ۔ خون اور رطوبت دونوں نجاست غلیظہ ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند