• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 163308

    عنوان: منی یا ایسے کسی مادے کا وقفے وقفے سے خروج جس سے وضو ٹوٹ جاتا ہو ایسی حالت میں نماز وضو وغیرہ كا كیا حكم ہے؟

    سوال: کسی شخص کو تقطیر بول یا ایسا کوئی مرض ہے مثلاً منی یا ایسے کسی مادے کا وقفے وقفے سے خارج ہونا جس کی وجہ سے ہر تھوڑی دیر بعد وضو ٹوٹ جاتا ہے ، یا شاید غسل بھی واجب ہو جاتا ہے ، بعض اوقات وضو کرنے کے دس منٹ بعد ہی ایسا ہو جاتا ہے اور بعض اوقات ایک یا آدھے گھنٹے بعد ۔ خصوصاً رات اور دوپہر کو سوتے ہوئے ایسا لازمی ہوتا ہے ۔ زیادہ فکر یہ ہے کہ بعض اوقات جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے ہوئے ایسا ہو جاتا ہے ۔ اور چونکہ تراویح کی طوالت دو گھنٹے ہوتی ہے اس لیے اس میں کھڑے ہوئے ایسا ہوتا ہے ۔ اب اس حالت میں وضو، غسل اور نماز کا کیا حکم ہوگا ؟

    جواب نمبر: 163308

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1138-1046/SN=1/1440

    سوال میں جو تفصیل آپ نے تحریر فرمائی ہے، اس کی رو سے یہ شخص بہ ظاہر ”شرعی معذور“ میں داخل نہیں ہے؛ اس لئے اگر دوران نماز اس کا پیشاب خطا کرجائے یا منی وغیرہ نکل جائے تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اس پر ضروری ہوگا کہ طہارت حاصل کرکے دوبارہ نماز پڑھے، واضح رہے کہ اگر کسی مرض کی وجہ سے بلا شہوت منی نکل آئے تو اس کی وجہ سے صرف وضو ٹوٹے گا، غسل لازم نہ ہوگا، صورت مسئولہ میں اس شخص کو چاہئے کہ کوشش کرکے پنجوقتہ نمازیں تو باجماعت ادا کرلے، باقی تروایح ایک دو آدمی کے ساتھ یا تنہا ہی مختصر قرأت کے ساتھ ادا کرلے، گھنٹے دو گھنٹے کی لمبی تراویح میں شریک ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند