عبادات
>>
طہارت
سوال نمبر: 162801
عنوان: نیت کیے بغیر غسل کے فرائض ادا کیے کیا غسل صحیح ہوگیا؟
سوال: سوال: ۱) عالی جناب اس بارے میں واضح طریقے سے اپنی اصلاح چاہتا ہوں کہ میں صبح سویرے نہاتا ہوں، غسل کی نیت نہیں تھی لیکن سارے فرائض ارادتا" پورے نہیں کئے لیکن تقریبا" فرائض پورے ہوگئے ، جیسے کلّی کیا نہیں لیکن دانت صاف کرتے وقت ۴-۵ مرتبہ کلّی ہوگئی، اسی طرح سر کا کانوں کا گردن کا مسع غیر ارادتا" دو تین مرتبہ ہوگیا........کیا میرا غسل ہوگیا؟
۲) ظہر کا وقت آتے آتے میں نے خیال کیا کہ سارے ارکان تو ہوہی گئے تھے ایسے غسل پر کیا نماز پڑھی جاسکتی ہے ؟
جواب نمبر: 16280131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1177-1089/M=10/1439
جب آپ صبح سویرے نہاتے ہی ہیں تو اچھا یہ ہے کہ حصول طہارت کی نیت بھی کرلیا کریں، اگرچہ صحت غسل کے لیے نیت کرنا لازم نہیں ہے، بغیر نیت وارادہ کے بھی اگر غسل کے تمام فرائض پورے کرلیے جائیں تب بھی غسل صحیح ہوجاتا ہے اور اس غسل سے نماز پڑھ سکتے ہیں، غسل واجب میں کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا اور پورے جسم پر پانی بہانا ضروری ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند