• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 159989

    عنوان: پیشاب کے بعد ڈھیلے پر اكتفا كرنا؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ ۱. اگرپیشاب کرنے کے بعد صرف ڈھیلا پر اکتفاء کرے اور پانی استعمال نہ کرے پھر وضو کرکے خود نماز پڑھے ،یا نماز کی امامت کرے تو نماز صحیح ہوگی ؟ ۲. غسل خانہ میں برہنہ ہوکر غسل کرنا کیسا ہے ؟ اسی طرح ننگے ہوکر غسل کرنے کے بعد نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے ؟ مہربانی کرکے جلدی سے جواب فرمائیں۔

    جواب نمبر: 159989

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:754-680/M=7/1439

    (۱) صرف ڈھیلے پر اکتفاء جائز ہے اور اس کے بعد وضو کرکے پڑھی یا پڑھائی گئی نماز درست ہے البتہ ڈھیلے کے بعد پانی کا استعمال کرلینا اولی ہے، قرآن میں ایسے لوگوں کی مدح وارد ہے جو حصولِ طہارت کے لیے ڈھیلے اور پانی دونوں کو استعمال کرتے تھے۔ فِیہِ رِجَالٌ یُحِبُّونَ أَنْ یَتَطَہَّرُوا الخ (قرآن)

    (۲) غسل خانہ اگر بند ہے اور کسی جانب سے بے پردگی نہیں ہے تو برہنہ غسل کی اجازت ہے، البتہ لنگی وغیرہ پہن کر نہانا بہتر اور حیاء کا تقاضہ ہے۔

    (۳) نماز درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند