• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 159128

    عنوان: وضو سے پہلے، وضو کے دوران اور بعد کی دعائیں

    سوال: وضو میں ہر عضو کے دھوتے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا ثابت ہے ۔ اگر ہے تو وہ ہر عضو کی دعا کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 159128

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 641-69T/sd=6/1439

    (۱) وضوء کے شروع میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ دعا پڑھنا منقول ہے :“بسم اللہ العظیم والحمد للہ علی دین الإسلام”۔ قال الشامی: لکن الوارد عنہ -علیہ السلام- “بسم اللہ العظیم والحمد للہ علی دین الإسلام” (الدرالمختار مع الرد:۱/۲۴۱، کتاب الطہارة، ط: فیصل، دیوبند/ وکذا فی الہندیة:۱/۵۶، الطہارة، ط: زکریا، دیوبند)

    (۲) وضوء کے دوران پڑھنے کی یہ دعائیں منقول ہیں :کلی کرتے وقت : اللَّہُمَّ أَعِنِّی عَلَی تِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَذِکْرِک وَشُکْرِک وَحُسْنِ عِبَادَتِک، ناک میں پانی ڈالتے وقت: اللَّہُمَّ أَرِحْنِی رَائِحَةَ الْجَنَّةِ وَلَا تُرِحْنِی رَائِحَةَ النَّارِ،چہرہ دھوتے وقت : اللَّہُمَّ بَیِّضْ وَجْہِی یَوْمَ تَبْیَضُّ وُجُوہٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوہٌ،دایاں ہاتھ دھوتے وقت : اللَّہُمَّ أَعْطِنِی کِتَابِی بِیَمِینِی وَحَاسِبْنِی حِسَابًا یَسِیرًا، بایاں ہاتھ دھوتے وقت: الّلَہُمَّ لَا تُعْطِنِی کِتَابِی بِشِمَالِی وَلَا مِنْ وَرَاءِ ظَہْرِی، سر کا مسح کرتے وقت : اللَّہُمَّ أَظِلَّنِی تَحْتَ عَرْشِک یَوْمَ لَا ظِلَّ إلَّا ظِلُّ عَرْشِک، دونوں کانوں کے مسح کے وقت : اللَّہُمَّ اجْعَلْنِی مِنْ الَّذِینَ یَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُونَ أَحْسَنَہُ، گردن کے مسح کے وقت : اللَّہُمَّ أَعْتِقْ رَقَبَتِی مِنْ النَّارِ، دایاں پاوٴں دھوتے وقت : اللَّہُمَّ ثَبِّتْ قَدَمِی عَلَی الصِّرَاطِ یَوْمَ تَزِلُّ الْأَقْدَامُ، بایاں پاوٴں دھوتے وقت: اللَّہُمَّ اجْعَلْ ذَنْبِی مَغْفُورًا وَسَعْیِ مَشْکُورًا، وَتِجَارَتِی لَنْ تَبُورَ۔قال ابن عابدین : (قَوْلُہُ: وَالدُّعَاءُ بِالْوَارِدِ) فَیَقُولُ بَعْدَ التَّسْمِیَةِ عِنْدَ الْمَضْمَضَةِ: اللَّہُمَّ أَعِنِّی عَلَی تِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَذِکْرِک وَشُکْرِک وَحُسْنِ عِبَادَتِک، وَعِنْدَ الِاسْتِنْشَاقِ: اللَّہُمَّ أَرِحْنِی رَائِحَةَ الْجَنَّةِ وَلَا تُرِحْنِی رَائِحَةَ النَّارِ، وَعِنْدَ غَسْلِ الْوَجْہِ: اللَّہُمَّ بَیِّضْ وَجْہِی یَوْمَ تَبْیَضُّ وُجُوہٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوہٌ، وَعِنْدَ غَسْلِ یَدِہِ الْیُمْنَی: اللَّہُمَّ أَعْطِنِی کِتَابِی بِیَمِینِی وَحَاسِبْنِی حِسَابًا یَسِیرًا، وَعِنْدَ غَسْلِ الْیُسْرَی: اللَّہُمَّ لَا تُعْطِنِی کِتَابِی بِشِمَالِی وَلَا مِنْ وَرَاءِ ظَہْرِی، وَعِنْدَ مَسْحِ رَأْسِہِ: اللَّہُمَّ أَظَلَّنِی تَحْتَ عَرْشِک یَوْمَ لَا ظِلَّ إلَّا ظِلُّ عَرْشِک، وَعِنْدَ مَسْحِ أُذُنَیْہِ: اللَّہُمَّ اجْعَلْنِی مِنْ الَّذِینَ یَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُونَ أَحْسَنَہُ، وَعِنْدَ مَسْحِ عُنُقِہِ: اللَّہُمَّ أَعْتِقْ رَقَبَتِی مِنْ النَّارِ، وَعِنْدَ غَسْلِ رِجْلِہِ الْیُمْنَی: اللَّہُمَّ ثَبِّتْ قَدَمِی عَلَی الصِّرَاطِ یَوْمَ تَزِلُّ الْأَقْدَامُ، وَعِنْدَ غَسْلِ رِجْلِہِ الْیُسْرَی: اللَّہُمَّ اجْعَلْ ذَنْبِی مَغْفُورًا وَسَعْیِ مَشْکُورًا، وَتِجَارَتِی لَنْ تَبُورَ، کَمَا فِی الْإِمْدَادِ وَالدُّرَرِ وَغَیْرِہِمَا۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۱۲۷/۱، کتاب الطہارة ، سنن الوضوء ، ط: دار الفکر، بیروت )

     (۳) وضوء سے فارغ ہو کر آسمان کی طرف نظر کر کے یہ دعا پڑھنا مسنون ہے ۔ أشہدُ أن لا الٰہ الا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ ، وأشہدُ أن محمداً عبدہ و رسولہ، اللّٰہم اجعلنی من التوابین واجعلنی من المتطہرین۔ نیز دعاء کے بعد درود شریف بھی پڑھے ۔حدیث میں ہے کہ جو شخص وضو کے بعد یہ دعا پڑھے تو آسمان کے آٹھوں دروازے اس کے لئے کھول دیے جاتے ہیں جس سے چاہے جنت میں داخل ہوجائے ۔نیزحدیث میں آتاہے کہ جس نے وضو میں مجھ پر یعنی محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہ پڑھا اس کا وضو نہ ہوا۔ عن عمر بن الخطاب رضی اللّٰہ عنہ : قال ؛ قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : من توضأ، فأحسن الوضوء، ثم قال: أشہدُ أن لا الٰہ الا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ ، وأشہدُ أن محمداً عبدہ و رسولہ، اللّٰہم اجعلنی من التوابین واجعلنی من المتطہرین، فتحت لہ ثمانیة أبواب من الجنة، یدخل من أیہا شاء۔ ( الترمذی : ۱/۳۶، باب ما یقال بعد الوضوء، رقم:۵۵) وأن یقول بعد الوضوء “اللہم اجعلنی الخ۔(ردّ المحتار :۱/۲۵۷، الطہارة،آداب الوضوء، م: التھانویة)۔والصلاة والسّلام علی النبیّ بعدہ أی: الوضوء۔(ردّ المحتار:۱/۳۷۴، الطہارة،م: التھانویة)قال النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم :لا وضوء لمن لم یصل علی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔ ( الطبرانی: رقم: ۵۰۶۹۸، کذا فی اعلاء السنن: ۱/۱۳۹، باب ما یقال بعد الوضوء، ط: أشرفیة ) (۴) اذان کے بعد یہ دعا پڑھنی چاہیے : اللّٰہم رب ہٰذہ الدعوة التامة والصلاة القائمة اٰت محمد نالوسیلة والفضیلة وابعثہ مقاماً محموداً الذی وعدتہ۔(صحیح البخاری :رقم: ۶۰۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند