• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 158602

    عنوان: بلا شرعی مجبوری تیمم كرنا؟

    سوال: حضرت، میرے والد محترم کی عمر الحمد للہ ۹۰/ سال سے زیادہ ہے۔ وہ الحمد للہ اپنی عمر کے لحاظ سے صحت مند ہیں یعنی کسی کی محتاجی نہیں ہے اور اپنے سب کام خود کرتے ہیں، لیکن کمزور ہیں۔ الحمد للہ پانچوں وقت کی فرض نماز ادا کرتے ہیں یعنی گھر میں اپنے بستر پر۔ مسئلہ یہ ہے کہ وہ وضو بالکل نہیں کرتے ہیں جب کہ دیگر حمام کی سبھی حاجتیں خود پوری کرتے ہیں۔ وہ دیواروں سے تیمم کرتے ہیں۔ دیواریں پکی اور پینٹ والی ہیں۔ اور اس سے تیمم والی حالت میں قرآن بھی پڑھتے ہیں۔ کیا میرے والد صاحب کا یہ عمل یعنی اس طرح تیمم سے نماز ادا کرنا اور قرآن پڑھنا صحیح ہے؟ شریعت میں کیا اس کی اجازت ہے؟ اور اگر کوئی بالکل وضو کرنا ہی نہیں چاہتا ہے اور کوئی عذر پیش کرتا ہو تو؟ جزاک اللہ خیر

    جواب نمبر: 158602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 530-528/sd=6/1439

     شریعت میں وضوء کے بجائے تیمم کی اجازت مجبوری اور معذوری کی صورت میں دی گئی ہے جب کہ وضوء کرنے میں کسی بیماری کے پیدا ہونے یا بڑھ جانے کا اندیشہ ہو اورپانی کا استعمال نقصاندہ ہو، صورت مسئولہ میں آپ کے والد صاحب اگر پانی کے استعمال پر قادر ہیں ، وضوء کی وجہ سے اُن کے بیمار ہونے یا بیماری میں اضافہ ہونے کا اندیشہ نہیں ہے ، تو اُن کے لیے وضوء ہی کرنا ضروری ہے ، تیمم کرنا صحیح نہیں ہے اور اگر وضوء کرنے میں عذر ہو، تو والد صاحب سے عذر کی تفصیل معلوم کر کے دوبارہ مسئلہ معلوم کر لیں ۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند