عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 154278
جواب نمبر: 15427801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1419-1332/H=1/1439
اگر وضوء کرنے کے لیے مناسب جگہ اس میں بنی ہوئی ہو یا بعض مرتبہ مجبوری میں کرنا پڑے جیسا کہ ٹرین اور ہوائی جہاز میں اس کی ضرورت پیش آجاتی ہے تو کچھ حرج نہیں ورنہ بیت الخلاء سے باہر وضوء کی جگہ وضو کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ایک ایم این سی کمپنی میں کام کرتاہوں، قریبی مسجدہمارے آفس سے ایک دو میل کی مسافت پر ہے ، اس لیے ہم لوگ آفس ہی میں ظہر ، عصر اور مغرب کی نماز باجماعت پڑھتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ وضو کرنے کے لیے کوئی علیحدہ انتظام نہیں ہے، ہم لوگ واش بسن میں وضو کرتے ہیں اوربیت الخلاء میں پیر دھوتے ہیں۔ کیا اس سے وضو ناقض ہو جائے گا؟ اگر ہاں! تو متبادل کی کیاصورت ہوگی؟ ہمارے پاس کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں ہم لوگ اپنے پیر دھو سکتے ہیں اور اونچائی کی وجہ سے واش بسن میں پیر دھونا مشکل امرہے۔ برا ہ کرم، ہماری رہ نمائی فرمائیں۔
1836 مناظرامامت کرنے کے کیا شرائط ہیں اور امامت کرنے کا طریقہ کیاہے؟ (۲) ہم اپنے آفس کے واش بیسن میں وضو کرتے ہیں، پیر دھوتے ہوئے ہم دائیں پیرکودھونے کے بعد پوچھتے ہیں اور پھر جوتے پہنتے ہیں اورپھر بائیں پیر کو دھوکر اسے پوچھتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے یا وضو مکمل کرنے سے پہلے عضو کو خشک نہیں کرنا چاہئے؟
18707 مناظروضو میں چوتھائی سر کا مسح کرنا ضروری ہے ایک چوتھائی سر کا اندازہ کیسے کریں گے؟ (۲) ایک شخص اپنے بائیں ہاتھ کی چارانگلیوں کو تر کرتا ہے اور اس کو اپنے سر پر رکھتا ہے تو کیا اس سے چوتھائی سر کے مسح کی تکمیل ہوجاتی ہے؟ (۳)ایک شخص بغیر کسی معقول عذر کے سر کے کنارے یا پیچھے والے حصہ میں وضو کے دوران مسح کرتا ہے تو کیا اس کا وضو صحیح ہوگا؟
12814 مناظر