• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 153416

    عنوان: جمعہ کا خطبہ شروع ہونے کے بعد سنتیں نہیں پڑھنا؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! میں سعودی عرب میں رہتا ہوں۔ میرے دفتر میں امریکن باتھ روم کرسی والا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ:۔ (۱) میں جب طہارت کو جاتا ہوں تب کھڑے ہوکر (یعنی تھوڑا سا جھک کر) طہارت کرتا ہوں، بیٹھ کر نہیں کرپاتا کیونکہ کرسی والا ٹوائلٹ گندا ہوتا ہے، کیا میں ایسا کرسکتا ہوں؟ جب کہ بیسن والے ٹوائلٹ نہیں ہیں۔ (۲) جب جمعہ کا خطبہ شروع ہو جائے تو اس وقت میں سنت ادا کرسکتا ہوں یا نہیں؟ (۳) حالت وضو میں جب پیر دھونا ہو تو صرف اوپر سے ہاتھ لگانے سے وضو ہو جاتا ہے یا نہیں؟ کیونکہ میں موزے پہنتا ہوں، یا مجھے موزے اتار کر پورا پیر دھونا ضروری ہے؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 153416

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1234-1204/N=11/1438

    (۱): کرسی والا ٹوائلٹ اگر گندہ ہو تو اچھی طرح پانی بہاکر دھودیا جائے، اس کے بعد ٹشو پیپر سے صاف کرکے اس پر بیٹھ کر اطمیان کے ساتھ استنجا کیا جائے اور استنجا کی جگہ پانی سے دھونے میں اس کا خیال رکھا جائے کہ ناپاک پانی کی چھینٹیں جسم پر نہ پڑیں اور اگر خدانخواستہ جسم پر کہیں پڑجائیں تو جسم کا وہ حصہ بھی دھوکر پاک کرلیا جائے۔

    (۲): جمعہ کا خطبہ شروع ہونے کے بعد سنتیں نہیں پڑھ سکتے، ایسی صورت میں جمعہ سے پہلے کی سنتیں جمعہ کے بعد پڑھی جائیں۔

    (۳): اگر آپ نے چمڑے کے موزے پہن رکھے ہیں اور آپ نے وہ موزے وضو کرکے پہنے ہیں تو آپ مقیم ہونے کی صورت میں وضو ٹوٹنے کے بعد ۲۴/ گھنٹے تک اور مسافر ہونے کی صورت میں ۷۲/ گھنٹے تک مسح کرسکتے ہیں۔ اور اگر آپ نے نائیلون یا سوتی موزے پہن رکھے ہیں یا چمڑے کے موزے بے وضو ہونے کی حالت میں پہنے ہیں تو آپ وضو میں ان پر مسح نہیں کرسکتے، ایسی صورت میں موزے اتارکر پیروں کا دھونا لازم وضروری ہوگا، ورنہ آپ کا وضو نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند