عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 145832
جواب نمبر: 145832
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 143-088/SN=2/1438
پیشاب کرنے کے بعد مٹی کے ڈھیلے (کلوخ) یا ٹشو پیپر وغیرہ سے قطروں کو سکھانا سنت ہے ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کا یہ معمول رہا ہے۔ آپ نے اس پر عمل شروع کرکے بہت اچھا کیا اور ہر ایک کو کرنا چاہے، بلکہ اگر کسی کو قطرے کی بیماری ہو اسے تو اس پر ضرور عمل کرنا چاہئے؛ کیوں کہ اگر ایسا نہ کیا گیا اور مقدار معاف سے زیادہ پیشاب ٹپک کر کپڑے یا جسم پر لگ گیا، یا وضو کرنے کے بعد ”قطرہ“ ٹپکا اور اسی حالت میں نماز ادا کرلی گئی تو اس کی نماز ادا نہ ہوگی؛ باقی اگر کسی کو یہ اطمینان ہو کہ استنجاء کے بعد قطرات نہیں ٹپکتے تو اس کے لیے محض پانی سے ”عضو“ کو دھو لینے پر اکتفا کرنا بھی جائز ہے، کلوخ کا استعمال ضروری نہیں ہے؛ اس لیے مذکور فی السوال مفتی صاحب نے جو بات کہی وہ علی الاطلاق صحیح نہیں ہے؛ ہاں اگرکسی شخص (جس کو قطرات کی بیماری ہے) کے بارے میں کہی ہوں تو ان کی بات درست ہوسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند