• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 313

    عنوان:

    شیئرز خریدنا حرام ہے یا حلال؟

    سوال:

    شیئرز خریدنا حرام ہے یا حلال؟ والسلام

    جواب نمبر: 313

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 30/د=30/د)

     

    شیئرز کی اسٹاک مارکیٹ سے خریداری چند شرطوں کے ساتھ جائز ہے:

    1-  وہ کمپنی جس کا شیئرز خریدا جارہا ہے حرام کاروبار میں ملوث نہ ہو، مثلاً سودی بینک نہ ہو، سود اور قمار پر مبنی انشورنس کمپنی نہ ہو۔ شراب کا کاروبار کرنے والی کمپنی نہ ہو۔

     

    2-  اس کمپنی کے کچھ منجمد اثاثے (Fixed Assets) وجود میں آچکے ہوں، رقم صرف نقد کی شکل میں نہ ہو۔

     

    3-  وہ کمپنی اگر فنڈ بڑھانے کے لیے بینک سے سود پر قرض لیتی ہے اور اس قرض سے اپنا کام چلاتی ہے یا اپنی فاضل رقم سودی اکاوٴنٹ میں رکھواتی ہے تو یہ شیئر ہولڈر کمپنی کی سالانہ میٹنگ میں اس کے خلاف آواز اٹھائے اور سودی لین دین سے اپنی برأت ظاہر کردے۔

     

    4-  جب منافع تقسیم ہوں تو اس وقت جتنا نفع ملا اس میں نفع کا جتنا حصہ سودی ڈپازٹ سے حاصل ہوا ہو اس کو صدقہ کردے۔

     

    مذکورہ شرطوں کے ساتھ کسی حلال کاروبار کرنے والی کمپنی کا شیئر خریدنا جائز ہے۔ البتہ کبھی شیئر کا خریدنا مقصود نہیں ہوتا اور نہ شیئر خریدکر اس پر قبضہ کرتے ہیں بلکہ سٹہ بازی کرکے آپس کے ڈیفرنس کو برابر کرلیا جاتا ہے تو یہ صورت بالکل ناجائز و حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند