• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 161469

    عنوان: ایک کمپنی میں پیسے انویسٹ کرنے کا حکم

    سوال: میں نے ایک کمپنی میں 500 ڈالر انوسٹ کئے ہیں۔ جو بیٹ کوئین کا کاروبار، اشتہارات، اور سیاہوں کے لیے ٹریولز کا کام کرتی ہیں۔ جو 44 ہفتے مجھے منافع دے گی ۔جس میں اشتہارت سے ہر ہفتے 50 ڈالر انکم اتی ہیں۔ جب کہ بیٹ کوئن کاروبار سے 30$ یا اس کم یا زیادہ ۔ لیکن یہ پچاس ڈالر فکس ہوتے ہیں۔ کیونکہ ٹوٹل میں تو منافع کم و زیادہ ہوتا رہتا ہیں تو کیا یہ جائز ہیں یا نہیں؟ کمپنی کا ویب سائٹ یہ ہیں۔ Www.mysuccesswork.com برائے مہربانی رہنمائی فرمائے ۔

    جواب نمبر: 161469

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:947-809/N=9/1439

    بٹ کوئن کا کاروبار تو شریعت میں ناجائز ہے؛ کیوں کہ بٹ کوئن محض فرضی کرنسی ہے،حقیقی کرنسی کے اوصاف اس میں بالکل نہیں پائے جاتے، نیز اس میں جواز بیع کی شرطیں بھی نہیں پائی جاتی ہیں۔اور جائزاشتہارات کا کام جائز اور ناجائز اشتہارات کا ناجائز ہے اور سیاحوں کے لیے ٹریولز کا کام جائز ہے ، پس جب یہ کمپنی جائز کے ساتھ کچھ ناجائز کام بھی کرتی ہے تو اس میں پیسے انویسٹ کرنا جائز نہ ہوگا اور دوسری خرابی یہ ہے کہ کمپنی ہر انویسٹر کو فکس نفع دیتی ہے ، یعنی: ۵۰/ ڈالر؛ جب کہ شرکت یا مضاربت میں ۵۰/ ڈالر کی شکل میں نفع کا تعین درست نہیں؛ بلکہ فیصد کے حساب سے نفع کا تعین ہونا چاہیے، مثلاً کل نفع کا ۳۰/ فیصد یا ۴۰/ فیصد وغیرہ۔

    بہرحال جب سوال میں مذکور کمپنی جائز کے ساتھ ناجائز کام بھی کرتی ہے اور اپنے انویسٹر کو ایک متعینہ نفع دیتی ہے تو اس کمپنی میں از روئے شرع پیسے انویسٹ کرنا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند