• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 68975

    عنوان: سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد پانی پیا تو روزہ نہیں ہوا

    سوال: میری والدہ ہمارے مخصوص ایام کا پردہ نہیں رکھتیں، کسی نہ کسی بات سے والد اور بھائیوں کے سامنے ظاہرکردیتی ہیں ،اس لیے پوری کوشش ہوتی ہے کہ والدہ پر ظاہر نہ ہو،گزشتہ سال رمضان میں سحری کا وقت ختم ہو چکا تھا پیاس کی شدت کی وجہ سے میں پانی پی رہی تھی کہ والدہ نے دیکھ لیا اور پوچھا کہ وقت باقی ہے تو میں بھی پانی پی لوں؟ میں نے سوچا کہ اگر نہ کہوں تو ان کو پتا چل جائے گا کہ میرا روزہ نہیں اور اگر ہاں کہوں تو ان کا روزہ نہیں ہو گا۔پھر یہ سوچ کر کہ نقشہ میں 3 منٹ کی احتیاط کے ساتھ اوقات ہوتے ہیں اس لیے ابھی 2 منٹ تو ہوں گے اس لیے اثبات میں سر ہلا دیا،انہوں نے پانی پی لیا۔بعد میں معلوم ہوا کہ نقشہ میں اوقات انتہائی وقت کے مطابق تھے ،میں اس گناہ کا کفارہ کیسے ادا کروں؟اور کیا والدہ کے ذمے اس روزہ کی قضا ہو گی؟ 2(ہمارے گھر کی وال کلاک کا ٹائم 2 منٹ پیچھے ہو گیا پتا نہیں چل سکا کچھ روزوں میں سحری پورے وقت پر بند کی۔وقت میں ہی بتاتی تھی تو سب کے روزے میری احتیاط نہ کرنے کی وجہ سے ضائع ہوئے ،اس غلطی کا کفارہ کیسے ادا کروں؟

    جواب نمبر: 68975

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1259-1231/N=11/1437 (۱) : آپ اپنی کوتاہی وبے احتیاطی پر اللہ تعالی سے توبہ واستغفار کریں اور آئندہ اس طرح کی کوتاہیوں اور بے احتیاطیوں سے پرہیز کریں، انشاء اللہ آپ کا گناہ معاف ہوجائے گا، اور آپ اپنی والدہ صاحب کواس کی اطلاع بھی کردیں تاکہ وہ اپنا وہ روزہ قضا کرلیں۔ (۲) : جی ہاں! جب آپ کی والدہ نے سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد پانی پیا تو ان کا روزہ نہیں ہوا، ان پر اس روزے کی قضا واجب ہے۔ (۳) : جن لوگوں نے جس دن سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد سحری بند کی، ان کے وہ روزے نہیں ہوئے، آپ انھیں اس کی اطلاع کردیں تاکہ وہ لوگ اپنے ان روزوں کی قضا کرلیں، اور آپ سے وقت بتانے میں آپ سے جو کوتاہی اور بے احتیاطی ہوئی، آپ اس سے توبہ واستغفار کریں۔ نوٹ: ۔ ختم سحر میں صرف ایک دو منٹ کی احتیاط پر اکتفا نہ کیا جائے؛ بلکہ صحیح ومعتبر جنتری کے مطابق کم از کم آٹھ دس منٹ پہلے سحری بند کردینی چاہئے؛ کیوں کہ اولاً جنتریاں حتمی ویقینی نہیں ہوتیں، محض ظنی وتخمینی ہوتی ہیں اور ثانیاً گھڑیوں کا ٹائم بالکل صحیح ودرست ہونا لازم نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند