عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 177233
جواب نمبر: 177233
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:589-473/N=7/1441
آپ ہر سال رمضان میں باہر سے آنے والے سفرائے کرام، مسافر حضرات اور غربا ومساکین کے لیے مفت سحری اور دوائی وغیرہ کا جو انتظام کرتے ہیں اور اس کے لیے باقاعدہ شامیانہ وغیرہ لگواتے ہیں، اگر کوئی شخص اس مد میں آپ کو عطیہ وامداد کا پیسہ دے تو آپ وہ قبول کرسکتے ہیں اور مذکورہ بالا مد میں خرچ کرسکتے ہیں۔ اور اگر کوئی زکوة، فطرہ یا نذر ومنت وغیرہ، یعنی: صدقہ واجبہ کا پیسہ دے تو آپ معذرت کردیں؛ کیوں کہ سفرا اور مسافرین میں کون مستحق زکوة ہے اور کون نہیں؟ یہ ایک مشکل کام ہے اور ہر ایک سے پوچھنا کچھ اچھا نہیں۔اسی طرح نفلی صدقہ بھی نہ لیاجائے؛ کیوں کہ صدقہ در اصل فقرا کے لیے ہوتا ہے، اغنیا کے لیے ہدیہ ہوتا ہے۔ اور بہ طور مشورہ عرض ہے کہ اگر آپ کے فلاحی کام کا دائرہ وسیع ہورہا ہو اور لوگ اس کے لیے چندہ بھی دینا چاہتے ہیں تو آپ انتظام میں اپنے ساتھ دو، تین مقامی حضرات کو شامل کرلیں اور چندے کی آمد وخرچ کا حساب سب کے علم میں رہے؛ تاکہ کل کوئی شخص آپ پر انگلی نہ اٹھاسکے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند