• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 171077

    عنوان: تراویح میں امام کا انتخاب امتحان کے ذریعے كرنا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلے کے بارے میں ہماری جامع مسجد گنج ڈنڈوارہ میں ایک کمیٹی ہے جس کوئی حافظ عالم قاری نہیں ہے اس کمیٹی نے تراویح کے ل حفاظ اکرام کا امتحان لیا جس میں ممتحن خود کمیٹی تھی کمیٹی کا حفاظ اکرام کا امتحان لینا شرعی نقطہٴ نظر سے صحیح یا غلط اور کمیٹی پر امتحان کے سلسلے میں کیا حکم لگے گا اور آپ کی جانب سے کمیٹی کی اصلاح کے لئے کیا ہدایات ہیں؟

    جواب نمبر: 171077

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:892-767/sd=10/1440

    (۱)تراویح میں امام کا انتخاب امتحان کے ذریعے کرنے میں مضائقہ نہیں ؛ بلکہ بہتر امام کے انتخاب کے خاطر امتحان کا طریقہ مناسب ہے؛ لیکن امتحان لینے والی کمیٹی میں اگر کوئی حافظ عالم نہیں ہے، تو امتحان کے وقت کسی ماہر حافظ قرآن کو شامل کرلینا چاہیے، صورت مسئولہ میں کمیٹی نے امتحان کا کیا طریقہ کار اختیار کیا ، اس کی وضاحت نہیں کی گئی ہے ۔

    (۲)مسجد کمیٹی کے افراد بنیادی طور پر دین دار اور امانت دار ہونے چاہییں، مسجد کے مصالح اُن کے پیش نظر رہنا چاہیے اور نظم و انتظام سے بھی مناسبت ہونی چاہیے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند