• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 167946

    عنوان: رمضان کی طاق راتوں میں اجتماعی عبادت و دعا

    سوال: میرا سوال رمضان کے آخری عشرہ کی عبادت سے متعلق ہے، کیاہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان راتوں میں اجتماعی طورپر نماز پڑھتے،یا بیان کرتے یا دعا کرتے تھے ؟ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم انفرادی طورپر عبادت کرتے تھے ؟ میں یہ سوال اس وجہ سے کررہاہوں کہ ہمارے بنگلور میں ایک مسجد میں طاق راتوں میں تراویح کے بعد لوگ پھر مسجد میں جمع ہوتے ہیں اور مولانا صاحب رات بارہ بجے سے ساڑھے تین بجے تک صرف بیان کرتے ہیں اور اجتماعی دعا کرتے ہیں، جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں انفرادی طورپر عبادت کرتے تھے ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اجتماعی عبادت ان راتوں میں خلاف سنت ہے یا نہیں؟ اور کیا ہم اس میں شریک ہوسکتے ہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 167946

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:409-461/sd=6/1440

     رمضان کی طاق راتوں کے سلسلے میں احادیث میں فضیلت بیان کی گئی ہے ، لہٰذا اس میں آدمی کے لیے انفرادی طور پر جتنا عمل کرنا ممکن ہو کرے؛ لیکن طاق راتوں میں اجتماعی طور پر دعا و عبادت کا التزام مشروع اور ثابت نہیں ہے ، اس لیے باقاعدہ اجتماع کا التزام واہتمام نہ کیا جائے ،انفرادی طور پر عبادت کرنی چاہیے اور ویسے رمضان کی تو ساری ہی راتوں میں عبادت کا اہتمام کرنا چاہیے ۔ ویکرہ الاجتماع علی إحیاء لیلة من ھذہ اللیالی فی المساجد وصرح بکراھة ذلک فی الحاوی القدسی (رد المحتار: ۴۶۹/۲، ط زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند