• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 162607

    عنوان: اگر روزہ یاد نہ ہونے کی حالت میں غرارہ اور ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ کیا تو روزے کا کیا حکم ہوگا؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! روزہ کے دوران احتلام ہوا، میں جب سوکر اٹھا تو اس وقت میرے ذہن میں روزہ نہیں تھا، اس لئے میں نے روز مرہ کی طرح ناک و منہ میں آخر تک بغیر روزہ کی طرح پانی ڈالا، پھر بعد میں میرے ذہن میں آیا کہ میں روزے کی حالت میں تھا۔ میرے اس روزے کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟

    جواب نمبر: 162607

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1048-881/N=10/1439

    صورت مسئولہ میں جب آپ کو ناک اور منھ میں پانی ڈالتے وقت روزہ یاد نہیں تھا تو آپ کے روزے پر کوئی فرق نہیں پڑا اگرچہ پانی کا کچھ حصہ حلق کے نیچے اتر گیا ہو۔

    وإن تمضمض أو استنشق فدخل الماء جوفہ إن کان ذاکراً لصومہ فسد صومہ وعلیہ القضاء، وإن لم یکن ذاکراً لا یفسد صومہ کذا فی الخلاصة وعلیہ الاعتماد (الفتاوی الھندیة، کتاب الصوم، الباب الرابع فیما یفسد وما لا یفسد ، ۱: ۲۰۲، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)، قولہ: ”فسبقہ الماء“:أي: یفسد صومہ إن کان ذاکراً لہ وإلا فلا؛ لأنہ لو شرب حینئذ لم یفسد فھذا أولی (رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ۳: ۳۷۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند