• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 162553

    عنوان: پیاس کی شدت سے روزہ توڑدیا تو کفارہ ہے یا نہیں؟

    سوال: سوال: مفتی صاحب، میری امی نے ایک مرتبہ پیاس کی شدت کی وجہ سے روزہ توڈ دیا (اس وقت وہ 20-22سال کی تھی) اس وقت انہیں دین کا بہت کم علم تھا، نہ ہی روزہ توڑنے کا انجام معلوم تھا، کیا تبھی میری امی پر کفارہ لازم ہوگا؟ اب میری امی لگ بھگ 50-53 برس کی ہو رہی ہیں، براہ کرم مشکل حل کریں۔

    جواب نمبر: 162553

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1054-934/D=10/1439

    رمضان کے مہینہ میں روزہ رکھ کر پھر جان بوجھ کر توڑدینے سے قضا کے ساتھ کفارہ بھی واجب ہوتا ہے اگر لاعلمی کی وجہ سے کیا تو بھی کفارہ واجب ہوگا۔ لیکن اگر پیاس کی شدت جان لیوا تھی اور یہ ڈر ہوا کہ اگر پانی نہیں پئیں گے تو جان چلی جائے گی اس طرح ہلاکت کے خوف کے وقت روزہ توڑدینے سے صرف قضا واجب ہوتی ہے کفارہ نہیں۔لہٰذا اگر ہلاکت کا ڈر نہیں تھا اور روزہ توڑدیا تو کفارہ بھی ادا کریں، کفارہ کا بیان تفصیل سے بہشتی زیور میں لکھا ہوا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند