عنوان: كوئی شخص عشا كا وقت باقی رہتے ہوئے سفر سے واپس آگیا تو كیا تراویح پڑھنی ہوگی؟
سوال: عرض ہے کہ اگر کوئی شخص رمضان میں سفر کر رہا ہے اور عشاء کا وقت ہو گیا اور اس نے عشاء پڑھ لی حالت سفر میں اور پھر عشاء کا وقت پورا ہونے سے پہلے اپنے مقام پر پہنچ گیا تو کیا اس کو تراویح پڑھنی پڑھے گی (جیسے میں بمبئی سے دوپہر کو ۲۱ بجے ٹرین میں بیٹھا اور رات ۱۱:۰۳ منت پر اتر گیا اور اس دوران میں عشاء پڑھ لی ہے تو کیامجھ پر تراویح لازم ہوگی)
جواب نمبر: 16247701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1154-1086/M=10/1439
صورت مسئولہ میں جب کہ وہ شخص عشاء کا وقت باقی رہتے ہوئے سفر سے لوٹ آیا اور مقیم ہوگیا تو اسے اپنے مقام پر پہنچ کر تراویح پڑھ لینی چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند