• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 152545

    عنوان: ضرورۃ دُبر میں انگلی ڈالنے سے روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! روزہ کی حالت میں اگر کسی بیماری کے سبب دو مرتبہ پیچھے انگلی ڈالی جائے تو کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

    جواب نمبر: 152545

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1095-1074/N=11/1438

    اگر کسی نے روزہ کی حالت میں بیماری کی وجہ سے دو مرتبہ خشک انگلی پچھلی شرمگاہ میں ڈالی تو اس سے روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ اور اگر کسی نے (پانی یا دوا سے )تر انگلی ڈالی اور اندر حقنہ کی جگہ تک پہنچادی، یعنی: اس جگہ تک پہنچادی جہاں تک حقنہ کا آلہ پہنچاکر آنتوں کی طرف دوا چھوڑی جاتی ہے تو البتہ اس صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا، ورنہ تر انگلی کی صورت میں بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا(احسن الفتاوی، ۴: ۴۴۰، مطبوعہ: ایچ ایم سعید کراچی)۔

    أو أدخل أصبعہ الیابسة فیہ أي: دبرہ …ولو مبتلة فسد (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ۳:۳۶۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”ولو مبتلة فسد“:لبقاء شیٴ من البلة فی الداخل، وھذا لو أدخل الأصبع إلی موضع الحقنة کما یعلم مما بعدہ،…… قولہ: ”حتی بلغ موضع الحقنة“: ھي دواء یجعل في خریطة من أدم یقال لھا المحقنة۔ مغرب، ثم في بعض النسخ بالمیم وھي أولی۔قال فی الفتح: والحد الذي یتعلق بالوصول إلیہ الفساد قدر المحقنة اھ أي: قدر ما یصل إلیہ رأس المحقنة التي ھي آلة الاحتقان وعلی الأول فالمراد الموضع الذي ینصب منہ الدواء إلی الأمعاء (رد المحتار)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند