• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 69682

    عنوان: سجدہ كرنے میں زمین پر پہلے گٹھنا ركھنا ہوگا یا ہاتھ؟

    سوال: مجھے کسی نے کہا کہ کتاب ابو داؤد ، حدیث نمبر 840میں ہے کہ جب تم سجدے میں جاؤ تو پہلے اپنا ہاتھ رکھو اورپھر گھنٹے رکھو۔ براہ کرم، حوالے کے ساتھ وضاحت فرمائیں کہ کیا بات درست ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 69682

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1107-1127/M=12/1437

    ابوداوٴد شریف میں وہ حدیث اس طرح ہے: عن أبی ہریرة قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إذا سجد أحدکم فلایبرک کما یبرک البعیر ولیضع یدیہ قبل رکبتیہ ۔ ترجمہ: حضرت ابو ہریرة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اس طرح نہ بیٹھے جس طرح اونٹ بیٹھتا ہے اور چاہئے کہ اپنے گھٹنے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو رکھے“۔ اس حدیث پر اکثر اہل علم حضرات کا عمل نہیں ہے یہ بھی قول ہے کہ یہ حدیث منسوخ ہے اس کے بالمقابل ایک دوسری روایت حضرت وائل بن حجر کی ہے جو حدیث ابو ہریرة سے اثبت ہے وہ یہ ہے عن وائل بن حجر قال رأیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم إذا سجد وضع رکبتیہ قبل یدیہ وإذا نہض رفع یدیہ قبل رکبتیہ (ابو داوٴد، ص: ۱۲۲ ط: اتحاد دیوبند) اس حدیث میں صاف ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو اپنے ہاتھوں سے پہلے اپنے گھٹنے کو رکھا اور جب سجدہ سے اٹھے تو اپنے گھٹنے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو اٹھایا“ احناف کا اسی حدیث کے مطابق عمل ہے۔ قال الطیبی: ذہب أکثر أہل العلم إلی أن الاحب للساجد أن یضع رکبتیہ ثم یدیہ لما رواہ وائل بن حجر وقال مالک والأوزاعی بعکسہ لہذا الحدیث والأول أثبت عند ارباب النقل ․․․․․․․․ وقیل ہذا ای حدیث أبی ہریرة منسوخ الخ (حاشیہ أبی داوٴد )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند