• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 177231

    عنوان: نماز میں سر ڈھانپنے كا ثبوت كیا ہے؟

    سوال: (۱) ٹی وی پر ایک عالم کا کہنا تھا کہ ذخیرہ احادیث میں کوئی ایک بھی ایسی حدیث نہیں جس میں یہ بیان ہوا ہو کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے نماز کی حالت میں سر ڈھکا ہوا تھا یا نہی، کیا ان کا یہ کہنا درست ہے؟ (۲) کیا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم میں سے کسی صحابی کا نماز کی حالت میں سر ڈھکا ہوا ہونے کا ثبوت ملتا ہے؟

    جواب نمبر: 177231

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 593-35T/M=06/1441

    اس عالم سے رابطہ ممکن ہو تو ان سے اِس پر حوالہ طلب کریں کہ کیا ذخیرہ احادیث میں ایسی روایت ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ننگے سر نماز پڑھا کرتے تھے؟ صحیح بات یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عمامہ اور ٹوپی اوڑھنے کا ثبوت موجود ہے اور حالت احرام کے علاوہ ننگے سر نماز پڑھنے کی صراحت نہیں، صحابہ کرام سے بھی نماز کی حالت میں سر ڈھکا ہوا ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔ اس سلسلے میں چند روایات پیش ہیں: عن ابن عمر - رضی اللہ عنہ - قال کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یلبس قلنسوة بیضاء (مجمع الزوائد) قال الحسن: کان القوم یسجدون علی العمامة والقلنسوة (بخاری) ۔ عن وائل بن حجر - رضی اللہ عنہ - قال رأیت النبي صلی اللہ علیہ وسلم وأصحابہ فی الشتاء فرأیتہم فی البرانس والأکسیة وأیدیہم فیہا یرفعونہا إلی نحورہم أو قال إلی صدورہم (معجم کبیر للطبرانی) عن علي قال: إذا صلی أحدکم فلیحسر العمامة عن جبہتہ (مصنف ابن ابی شیبة) عن ابی کبشة قال: کان کمام أصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بطحاً (مشکاة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند