• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 177203

    عنوان: امام کی رضا مندی سے كسی عالم کی امامت

    سوال: محترم علماء کرام کیا فرماتے ہیں اس مسئلہ کے متعلق کہ اگر امام اپنی رضامندی سے اپنی موجودگی میں کسی غیر امام عالم یا حافظ کو امامت کے لئے آگے بڑھائیں تو کیا یہ خلاف سنت ہے؟

    جواب نمبر: 177203

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 619-517/D=07/1441

    امام کو امامت سے کوئی عذر ہے تو دوسرے کو امامت کے لیے بڑھا سکتا ہے۔ اگر عذر نہیں ہے اور کوئی اس سے افضل شخص علم یا قرأت کے لحاظ سے موجود ہے جس کی اقتداء میں یہ خود نماز پڑھنا چاہتے ہیں اور مقتدی بھی خواہش مند ہوں یا پسند کریں گے تو ایسے شخص کو امامت کے لئے بڑھا دینا بہتر ہے۔

    ورنہ اگر مذکورہ کوئی تقاضہ نہ ہو تو اتفاقاً کبھی بڑھا دینے میں حرج نہیں لیکن اگر مقتدی اسے ناپسند کریں اور امام کو کوئی عذر بھی نہیں ہے تو پھر خود ہی پڑھانا بہتر ہے۔

    آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مرض وفات میں جب عذر ہوگیا تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو امامت کرنے کے لئے فرمایا تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند