• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 174363

    عنوان: دورانِ نماز آستین چڑھانا

    سوال: عرض ہے کہ کیا آستین کو چڑھانا جائز ہے ؟نیز لباس کے کسی بھی حصہ کے کپڑے کا پلٹنا شریعت میں کیسا ہے ؟ رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 174363

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:243-203/L=3/1441

    دورانِ نماز آستین چڑھانا درست نہیں اس سے نمازفاسد ہوجاتی ہے اسی طرح دوران ِ نماز کپڑوں سے کھیلنا مکروہ ہے اور اگر عملِ کثیر ہوجائے تو نماز فاسد ہوجائے گی ؛البتہ خارجِ نماز اس کی گنجائش ہے ۔

    (و) کرہ (کفہ) أی رفعہ ولو لتراب کمشمر کم أو ذیل (وعبثہ بہ) أی بثوبہ (وبجسدہ) للنہی إلا لحاجة ولا بأس بہ خارج صلاة(الدر المختار) وفی رد المحتار:(قولہ کمشمر کم أو ذیل) أی کما لو دخل فی الصلاة وہو مشمر کمہ أو ذیلہ، وأشار بذلک إلی أن الکراہة لا تختص بالکف وہو فی الصلاة کما أفادہ فی شرح المنیة...قال: وہذا لو شمرہما خارج الصلاة ثم شرع فیہا کذلک، أما لو شمر وہو فیہا تفسد لأنہ عمل کثیر.(الدر المختارمع رد المحتار:۲/ ،ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند