• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 173714

    عنوان: قنوت نازلہ میں اگر امام کے ساتھ شرکت نہیں کی گئی تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟

    سوال: فجر کی نماز میں امام صاحب نے قنوت نازلہ پڑھی کچھ مقتدی جن کو یہ معلوم نہیں تھا کہ یہاں قنوت نازلہ پڑھی جاتی ہے وہ سجدہ میں چلے گئے کافی دیر سجدہ میں رہنے کے بعد پھر وہ واپس قعدہ میں بیٹھ گئے اس درمیان امام صاحب قنوت نازلہ پڑھتے رہے جب امام صاحب قنوت نازلہ کے بعد سجدہ میں گئے تو ان لوگوں نے بھی جو پہلے ہی سے قعدہ میں تھے امام صاحب کے ساتھ سجدہ کیا اور امام کے ساتھ نماز پوری کی ۔سوال یہ ہے کہ جولوگ امام کے ساتھ قنوت نازلہ میں شریک نہیں ہوئے بلکہ وہ بیٹھے رہے تو ان کی نماز ہوگی یا نہیں۔

    جواب نمبر: 173714

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:82-71/N=2/1441

    صورت مسئولہ میں جن مقتدیوں نے امام کے ساتھ قنوت نازلہ میں شرکت نہیں کی، انہوں نے نماز کا کوئی فرض یا رکن ترک نہیں کیا ہے اور نہ ہی امام سے پہلے کوئی رکن ادا کیا ہے۔ اور امام سے پہلے جو سجدہ کیا تھا، وہ بعد میں امام کے ساتھ دوبارہ کرلیا ہے ؛ اس لیے اُن کی بھی نمازیں ہوگئیں۔

    وإنما تفسد بمخالفتہ في الفروض (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، ۲: ۱۶۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”وإنما تفسد “: أي: الصلاة بمخالفتہ في الفروض، المراد بالمخالفة ھنا عدم المتابعة أصلاً بأنواعھا الثلاثة المارة، والفساد إنما ھو بترک الفرض لا بترک المتابعة لکن أسند إلیھا؛ لأنہ یلزم منھا ترکہ، وخص الفرض؛ لأنہ لا فساد بترک الواجب أو السنة (رد المحتار)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند