عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 170435
جواب نمبر: 170435
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1008-850/L=9/1440
اگر آپ نے دہلی میں مسقلاً رہنے کا ارادہ نہیں کیا ہے ؛بلکہ جب تک ملازمت ہے اسی وقت تک دہلی میں رہنے کا ارادہ ہے تو دہلی آپ کے حق میں وطنِ اصلی کے حکم میں نہ ہوگا ؛لہذا اگر آپ راجستھان سے دہلی آنے کی صورت میں پندرہ دن کی نیت نہیں کرتے ہیں تو آپ مسافر رہیں گے اور قصر نماز پڑھیں گے ؛البتہ راجستھان میں آپ پوری نماز پڑھیں گے اگرچہ وہاں پندرہ دن سے کم کے قیام کی نیت ہو۔
(الوطن الأصلی) ہو موطن ولادتہ أو تأہلہ أو توطنہ(الدر المختار) (قولہ أو توطنہ) أی عزم علی القرار فیہ وعدم الارتحال وإن لم یتأہل، فلو کان لہ أبوان ببلد غیر مولدہ وہو بالغ ولم یتأہل بہ فلیس ذلک وطنا لہ إلا إذا عزم علی القرار فیہ وترک الوطن الذی کان لہ قبلہ شرح المنیة.(رد المحتار علی الدر المختار:2/614،ط:زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند