• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 170121

    عنوان: درج ذیل باتیں اگر امام كے اندر ہوں تو اس كی امامت كا حكم؟

    سوال: امام کے بارے میں درج ذیل نظریات رکھنے سے کیا اس کے پیچھے نماز ہو جاتی ہے ؟ 1. مثلاً یہ امام عین سنت کے مطابق نماز نہیں پڑھاتا۔ 2. یا انسانی فطری تقاضوں کی وجہ سے بعض اوقات امام کو نماز میں نظریں ادھر ادھر کرتے دیکھا ہے ۔ 3. یا امام کا مسلک یا عقیدہ ایسا ہے جو قرآن و حدیث اور صحابہ سے اختلاف رکھتا ہے ، یعنی اہل سنت والجماعت کے پیرو نہیں ہے ۔ 4. امام کی نماز میں خشوع نہیں ۔بس نماز سے جان چھڑانے والا کام ہے ۔ 5. یا امام صرف اور صرف حافظ ہے ، بنیادی دینی (نماز،قرات،اذان) مسائل کا علم نہیں رکھتا۔

    جواب نمبر: 170121

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 941-803/H=08/1440

    (۱) عین سنت کے مطابق تو نہیں پڑھاتا مگر جیسی پڑھاتا ہے اس کو صاف صحیح واضح لکھئے۔

    (۲) انسانی فطری وہ تقاضے کیا ہیں اور کس قدر ادھر ادھر دیکھنے کی نوبت آتی ہے۔

    (۳) جو بھی اس امام کا مسلک و عقیدہ ہے اس کو لکھئے۔

    (۴) یہ کیسے معلوم ہوا کہ امام کی نماز میں خشوع نہیں ہے۔

    (۵) صرف حافظ ہو اور بہ قدر ضرورت مسائل کا علم ہو تو اس کے پیچھے نماز بلاکراہت درست ہے؛ البتہ حافظ ہونے کے ساتھ جو دینی مسائل کا علم زیادہ رکھتا ہو اس کو حق تقدم حاصل ہوگا بشرطیکہ صرف حافظ امام مستقل نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند