• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169828

    عنوان: سنتیں پڑھنے کی وجہ سے فجر کی جماعت چھوٹ جانے کا اندیشہ ہو تو کیا کرنا چاہیے؟

    سوال: (۱) فجر کی نماز میں اگر نمازی کو اندازہ ہو کہ سنتیں پڑھنے سے اس کی جماعت رہ جائے گی تو کیا اسے سنتیں پڑھنی چاہیے یا جماعت کے ساتھ ملنا چاہیے ؟ (۲) فرض دو رکعت پڑھنے کے بعد اگر نمازی کے پاس ٹائم نہ ہو تو کیا اسے طلوع آفتاب سے پہلے سنتیں پڑھلینے چاہیے ؟ (۳) نیز زیادہ سے زیادہ کب تک یں سنتیں پڑھی جا سکتی ہیں ؟میرے چار سے پانچ سوال ابھی بھی پینڈ نگ میں پڑے ہیں۔ برائے مہربانی ان کے جواب دیجئے اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔

    جواب نمبر: 169828

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 795-661/B=07/1440

    (۱) اگر دونوں رکعتیں فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو اسے سنت فجر ترک کرکے جماعت میں شریک ہو جانا چاہئے۔

    (۲) احناف کے نزدیک ایسا کرنا درست نہیں۔ اگر ٹائم نہ ہونے کی وجہ سے نہیں ادا کرسکا تو کوئی حرج نہیں۔ آئندہ کے لئے احتیاط کرے مسجد میں پہلے آنے کی کوشش کرے اور سنت پڑھ کر فجر کے فرض میں شرکت کیا کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند