• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169333

    عنوان: شادی شدہ عورت اپنے مائیكے میں قصر كرے گی یا اتمام؟

    سوال: (۱) شادی شدہ عورت اپنے میکے جائے گی دس دن یا پندرہ دن یا زیادہ دنوں کے لیے تو کیا وہ وہاں قصر پڑھے گی ؟ (۲) مرد اپنے سسرال جائے تو کیا قصر پڑھے گا؟ (۳) ٹرین کا ڈرائیور یا ٹرین کے اندر ہی ملازمت کرنے والا کس طرح نماز پڑھے گا، قصر پڑھے یا نہیں؟ (۴) ایسے ہی پائلیٹ یا سمندری جہاز میں ملازمت کرنے والے کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟

    جواب نمبر: 169333

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 654-526/D=07/1440

    (۱) شادی کے بعد اگر عورت مستقل طور پر اپنی سسرال رہنے لگی، تو اس کا اصلی گھر سسرال ہے لہٰذا اگر ساڑھے ستتر (77.5) کلو میٹر چل کر میکے گئی، اور پندرہ دن رہنے کی نیت نہیں ہے تو نماز قصر پڑھے گی، اور اگر پندرہ دن یا اس سے زیادہ رہنے کی نیت ہے تو قصر نہیں کرے گی بلکہ اتمام کرے گی۔

    (۲) مرد اپنے سسرال میں قصر پڑھے گا، جب پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت ہے، اور سسرال ساڑھے ستتر (77.5) کلو میٹر کی دوری پر ہو، البتہ اگر مرد نے سسرال میں مستقل طور پر رہنے کا ارادہ کرلیا، یا یہ شرط قرار پائی کہ وہ سسرال ہی میں رہے گا، تو اس صورت میں قصر نہیں پڑھے گا بلکہ اتمام کرے گا۔

    (۳) ٹرین کا ڈرائیور یا ٹرین کے اندر ہی ملازمت کرنے والا جب اس کو اپنے مستقر سے 77.5 کلو میٹر دور جانے کا ارادہ ہو تو دوران سفر نماز قصر پڑھے گا۔

    (۴) اسی طرح پائلیٹ یا سمندری جہاز میں ملازمت کرنے والا بھی نماز قصر پڑھے گا، ہاں اگر دوران سفر کسی جگہ ساحل سمندر پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کا ارادہ ہو تو قصر نہیں کرے گا، بلکہ اتمام کرے گا۔

    ۱۔ الوطن الأصلی ہو موطن ولادتہ أو تأہلہ أو توطنہ یبطل بمثلہ ، قال الشامی: قولہ: (أو تأہلہ) أي تزوجہ (شامی: ۲/۶۱۳) ۔

    ۲۔ من خرج من عمارة موضع إقامتہ ، مسیرة ثلاثة أیام ولیالیہا من أقصر أیام السنة بالسیر الوسط مع الاستراحة المعتادة صلی الفرض الرباعی رکعتین ، ولو عاصیا بسفرہ ، حتی یدخل موضع مقامہ أو ینوي إقامة نصف شہر ، بموضع صالح لہا ، فیقصر إن نوی الإقامة فی أقل منہ درمختار: کتاب الصلاة ، باب صلاة المسافر) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند