• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169001

    عنوان: فوگ کمپنی کا پرفیوم پاک ہے یا ناپاک؟ اسے لگاکر نماز ہوگی یا نہیں؟

    سوال: کیا پرفیوم لگانا جائز ہے؟ فوگ(fogg) ایک طرح کا پرفیوم ہے، کیا اسے لگا کر نماز پڑھنے سے نماز ہوجائے گی؟ گنجائش ہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 169001

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:581-515/N=7/1440

    فوگ، پرفیوم کی کوئی قسم نہیں ہے؛ بلکہ یہ پرفیوم تیار کرنے والی ایک کمپنی کا نام ہے، جو اپنے تیار کردہ پرفیومس کے ساتھ کمپنی کا نام بھی لگاتی ہے۔ اور اس کے پرفیومس کا حکم کیا ہے تو معلوم ہونا چاہیے کہ آج کل مختلف پرفیومس اور دواوٴں وغیرہ میں جو الکحل استعمال کیا جاتا ہے، وہ عام طور پر کھجور، انگور، کشمش اور منقی سے تیار شدہ نہیں ہوتا؛ بلکہ وہ گنے کا رس،مختلف دانوں، سبزیات ، پٹرول اور کوئلہ وغیرہ سے تیار کیا جاتا ہے۔ اور اس طرح کا الکوحل حضرات شیخین: امام ابوحنیفہاور امام ابو یوسفکے مسلک کے مطابق حرام وناپاک نہیں ہیکذا في عامة کتب الفقہ والفتاوی۔اوردور حاضر میں علاج ومعالجہ کی ضرورت اور عموم بلوی کی وجہ سے محققین علمائے کرام نے الکحل کے مسئلہ میں اصل اصول کے مطابق شیخینکے قول کو راجح قرار دیا ہے؛ کیوں کہ جس علت کی بنا پر ماضی میں علمائے کرام نے امام محمدکے قول کو راجح قرار دیا گیا تھا، وہ دواوٴں اور پرفیومس وغیرہ میں استعمال ہونے والے الکحل میں نہیں پائی جاتی ( تفصیل کے لیے دیکھیں:تکملة فتح الملھم۱: ۵۱۵، ۵۱۶، ۵۰۶، ۵۰۷، مطبوعہ:دار إحیاء التراث العربی بیروت، احسن الفتاوی ۲: ۹۵،مطبوعہ: ایچ ایم سعید کمپنی، کراچی،اختری بہشتی زیور مدلل ۹: ۱۰۲، مطبوعہ: کتب خانہ اختری متصل مظاہر علوم سہارن پوراورفتاوی نظامیہ ۱: ۴۳۸وغیرہ)؛اس لیے فوگ یا کسی اور کمپنی کا پرفیوم لگاکر نماز پڑھ سکتے ہیں، نماز ہوجائے گی؛ البتہ احتیاط بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند