عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 166560
جواب نمبر: 166560
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:214-181/sd=3/1440
خاص حالات میں جبکہ مسلمانوں پر عمومی طور پر کوئی مصیبت و آفت کا نزول ہو، قنوت نازلہ فجر کی جماعت کی نماز میں مشروع ہے ، منفرد تنہا نماز پڑھنے والے کے لیے قنوت نازلہ مشروع نہیں ہے ۔
قال ابن عابدین : وَقَالَ الْحَافِظُ أَبُو جَعْفَرٍ الطَّحَاوِیُّ: إنَّمَا لَا یَقْنُتُ عِنْدَنَا فِی صَلَاةِ الْفَجْرِ مِنْ غَیْرِ بَلِیَّةٍ، فَإِنْ وَقَعَتْ فِتْنَةٌ أَوْ بَلِیَّةٌ فَلَا بَأْسَ بِہِ، فَعَلَہُ رَسُولُ اللَّہِ - صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَظَاہِرُ تَقْیِیدِہِمْ بِالْإِمَامِ أَنَّہُ لَا یَقْنُتُ الْمُنْفَرِد( شامی: ۱۱/۲، باب الوتر والنوافل ، ط: دار الفکر، بیروت ) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند