• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 166510

    عنوان: نماز كے دوران صف كی خالی جگہ كو پركرنا؟

    سوال: اگر مسجد میں جماعت کی نماز کے دوران اگلی صف میں سے کوئی شخص نماز توڑ کر صف سے نکل جائے یا کسی اور وجہ سے صف میں ایک شخص کی جگہ خالی ہو تو اس خالی جگہ کو پُر کرنا ضروری ہے یا نہیں؟ اگر اسی صف یا پچھلی صف کے نمازی اپنی نماز میں رہتے ہوئے اس خالی جگہ کو پُر کرنا چاہیں تو کس صف کے نمازی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس خالی جگہ کو پُر کرے ؟ اور کیسے ؟

    جواب نمبر: 166510

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 263-234/H=3/1440

    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صفوں میں مل مل کر کھڑے ہونے کا حکم فرمایا ہے، لہٰذا ابتداءً ہی اس کا بہت اہتمام کرنا چاہئے، اگر کسی عارض کی وجہ سے نماز کے درمیان کسی صف میں جگہ خالی ہو جائے، تو بعد میں آنے والے کو وہ خالی جگہ پر کر لینی چاہئے، خواہ نمازیوں کے سامنے سے گزرنا پڑے، اسی طرح نماز میں موجود لوگوں میں سے وہ شخص جو خالی جگہ کے پیچھے کھڑا ہے اس کے لئے بھی ایک صف کے بقدر آگے چل کر خلا کو پر کرنے کی گنجائش ہے۔ ولو وجد فرجة في الأول لا الثاني لہ خرق الثاني لتقصیرہم وقال العلامة ابن عابدین تحتہ یفید أن الکلام فیما إذا شرعوا، وفي القنیة: قام فی آخر صف وبین الصفوف مواضع خالیة، فللدّاخل أن یمر بین یدیہ لیصل الصفوف۔ (الدر المختار مع رد المحتار: ۲/۳۱۲) ۔ وقال العلامة الشامي بقي ما إذا وأي الفرجة بعد ما أحرم ہل یمشی إلیہا لم أرہ صریحاً، وظاہر الإطلاق نعم۔ (رد المحتار: ۲۱۲، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند